غازی پور: چترکوٹ پولیس نے اتوار کو مختار انصاری اور افضال انصاری کی آبائی رہائش گاہ یوسف پور گیٹ پر چھاپہ مارا۔ اس دوران سابق رکن اسمبلی صبغت اللہ انصاری رہائش گاہ پر موجود تھے۔ جن سے پولیس نے موقع پر ہی پوچھ گچھ کی۔ معلومات کے مطابق پولیس نے جیل کے قوانین کے خلاف مئو صدر کے ایم ایل اے عباس انصاری سے ملنے چترکوٹ جیل گئی، جہاں ان کی بیوی نکہت بانو اور ان کے ڈرائیور کو گرفتار کرکے عباس انصاری کو جیل سے فرار کرانے کی سازش کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا۔ جس کی وجہ سے چترکوٹ پولیس نے ان کی آبائی رہائش گاہ کے گیٹ پر چھاپہ مارا۔
ساتھ ہی سابق ایم ایل اے صبغت اللہ انصاری نے کہا کہ عباس نکہت واقعہ میں چترکوٹ پولیس آئی تھی لیکن انہیں کوئی مجرمانہ چیز نہیں ملی۔ دونوں پہلے ہی جیل میں نظر بند ہیں۔ پولیس نے یہ بھی نہیں بتایا کہ وہ کس چیز کی تلاش میں آئی تھی جبکہ سی او شیو پرکاش نے اس سلسلے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔ بتا دیں کہ انسپکٹر اشوک کمار سنگھ، راجیو کمار سنگھ اور چترکوٹ ضلع کے سب انسپکٹر دگ وجے سنگھ، کوتوال گھنا نند ترپاٹھی اور محمد آباد کے ایس آئی راجیو ترپاٹھی فورس کے ساتھ موجود تھے۔
مزید پڑھیں:۔ Chiktrakoot Jail Case عباس انصاری کی اہلیہ اور ڈرائیور کی پولیس ریمانڈ منظور
اہم بات یہ ہے کہ ملزم عباس انصاری جو سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کے بیٹا ہیں، مئو سے رکن اسمبلی ہے۔ عباس پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی نکہت کے ساتھ مل کر جیل سے فرار ہونے اور کچھ افسران و ملازمین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ عباس انصاری منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں چترکوٹ جیل میں قید ہیں۔