Kerala Governor On Madrasa: مدارس میں توہین رسالت کی سزا سر قلم کرنا پڑھایا جاتا ہے، کیرالہ گورنر - ادے پور میں کنہیا لال کے قتل
کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے ادے پور قتل معاملے پر متنازع بیان دیتے ہوئے مدارس کو نشانہ بنایا ہے۔ عارف خان نے مدارس میں دی جانے والی تعلیم پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ علامات آنے پر ہم فکر مند ہوتے ہیں لیکن گہری بیماری کو نوٹس کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ Kerala Governor On Madrasa
ادے پور میں کنہیا لال کے قتل پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ ایک کے بعد ایک لیڈران کے بیانات سامنے آرہے ہیں۔ اس واقعہ پر کیرالہ کے گورنر اے عارف محمد خان نے کا متنازع بیان سامنے آیا ہے۔Kerala Governor On Madrasa
-
We worry when symptoms come but refuse to notice the deeper disease. Children are being taught in madrassas that punishment for blasphemy is beheading. It's being taught as the law of God...What's being taught there should be examined: Kerala Gov AM Khan on Udaipur beheading case pic.twitter.com/oqys2KFGyS
— ANI (@ANI) June 29, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">We worry when symptoms come but refuse to notice the deeper disease. Children are being taught in madrassas that punishment for blasphemy is beheading. It's being taught as the law of God...What's being taught there should be examined: Kerala Gov AM Khan on Udaipur beheading case pic.twitter.com/oqys2KFGyS
— ANI (@ANI) June 29, 2022We worry when symptoms come but refuse to notice the deeper disease. Children are being taught in madrassas that punishment for blasphemy is beheading. It's being taught as the law of God...What's being taught there should be examined: Kerala Gov AM Khan on Udaipur beheading case pic.twitter.com/oqys2KFGyS
— ANI (@ANI) June 29, 2022
عارف محمد خان نے کہا کہ علامات آنے پر ہم فکر مند ہوتے ہیں لیکن گہری بیماری کو نوٹس کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ انہوں نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ مدارس میں بچوں کو پڑھایا جا رہا ہے کہ توہین رسالت کی سزا سر قلم کرنا ہے۔ اسے خدا کا قانون سمجھ کر پڑھایا جا رہا ہے۔ وہاں جو کچھ پڑھایا جا رہا ہے، اس کی جانچ ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ادے پور میں ٹیلر کنہیا لال کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا، جس کے سبب پورے راجستھان میں انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹے کے لیے بند کر دی گئیں اور اس واقعے کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر اگلے 30 دنوں کے لیے پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت بھی اپنا جودھ پور دورہ بیچ میں چھوڑ کر فوراً جے پور واپس آ گئے، جیسے ہی وہ جے پور پہنچے، انہوں نے ادے پور واقعہ پر محکمہ داخلہ کی ہنگامی میٹنگ کی۔
Udaipur Killing: ادے پور قتل کا پاکستان سے کنکشن، کیس این آئی اے کے حوالے