واشنگٹن: امریکہ کا کثیر ملکی توانائی کارپوریشن شیورون اس ماہ امریکہ کو یومیہ 100,000 بیرل وینزویلا کا خام تیل بھیجے گا۔ شیورون نے جنوری کے اوائل میں امریکہ میں وینزویلا کے تیل کی اپنی پہلی کھیپ بھیجی تھی، جب کہ امریکی خام تیل لے کر ایک جہاز وینزویلاکے راستے میں تھا۔ گزشتہ نومبر میں، امریکی محکمہ خزانہ نے ایک نیا لائسنس فراہم کیا جو شیورون کو پی ڈی وی ایس اے جیسے مشترکہ کاروباری شراکت داروں کے ذریعے وینزویلا میں چھ ماہ کے لیے تیل نکالنے کی اجازت دیتا ہے۔ حالانکہ، اس لائسنس میں آپریشن میں توسیع اور نہ ہی وینزویلا کے تیل کے شعبے میں نئی امریکی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی۔
وینزویلا کی حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے میکسیکو سٹی میں دوبارہ مذاکرات شروع ہونے اور ملک میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے معاہدہ ہونے کے بعد امریکا نے نیا لائسنس فراہم کیا، جس میں 2024 میں ہونے والے انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے والی بات چیت بھی شامل ہے۔ امریکی حکام کے مطابق امریکہ کی جانب سے وینزویلا سے متعلق پابندیاں اور بندشیں بدستور برقرار ہیں اور اس فیصلے کو پابندیوں کے حوالے سے قابل اجازت ماحول سے تعبیر نہیں کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا پاکستان کو مارچ کے آخر تک خام تیل برآمد کرنے کا فیصلہ
غور طلب ہے کہ کیلیفورنیا کے سین رمون میں شیورون کا ہیڈ کواٹر واقع ہے اور یہ 180 سے زیادہ ممالک میں سرگرم ہے۔ یہ تیل، گیس اور جیوتھرمل توانائی کی صنعتوں کے ہر شعبے میں کام کرتا ہے، جس میں ایکسپلوریشن اور پروڈکشن، ریفائننگ، مارکیٹنگ اور ٹرانسپورٹیشن، اور کیمیکل مینوفیکچرنگ اور فروخت شامل ہیں۔
یو این آئی