ETV Bharat / bharat

سابق رکن پارلیمان عتیق احمد سمیت چھ ساتھیوں کے خلاف الزامات طے

پریاگ راج کی خصوصی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے پھولپور کے سابق ایم پی عتیق احمد کے ساتھ ساتھ سراج، نیلو عرف محمد راشد، بالم عرف اختر، نسیم احمد اور محمد فیض کے خلاف کئی دفعات کے تحت الزامات ثابت کیے گئے ہیں۔

Charges framed against 6 including Bahubali Ateeq Ahmed in Shuats University case  Bahubali former MP Atiq Ahmed  Special MP MLA Court of Prayagraj  There was an allegation of assault on an assistant teacher of the university  Judge Alok Kumar Srivastava pronounced the verdict  Former MLA Khalid Azim  Asaduddin Owaisi  Atiq Ahmed younger son Ali also filed a case  Prayagraj City News  Prayagraj Update News  Prayagraj Crime News  Prayagraj Latest News  Prayagraj Political News  Prayagraj Cart News  Political news of Prayagraj
سابق رکن پارلیمان عتیق احمد سمیت چھ ساتھیوں کے خلاف الزامات طے
author img

By

Published : Nov 3, 2021, 9:51 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کی خصوصی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے 2016 کے مقدمے میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے پانچ ساتھیوں کے خلاف الزامات ثابت ہوگئے ہیں۔ نینی پولیس اسٹیشن میں درج کیس کے مطابق عتیق احمد اپنے ساتھیوں کے ساتھ شوآٹس یونیورسٹی (Sam Higginbottom University of Agriculture, Technology and Sciences) میں داخل ہوئے اور وہاں کے عہدیداروں اور ملازمین کے ساتھ مار پیٹ کی، ساتھ ہی جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔

پریاگ راج کی خصوصی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے پھولپور کے سابق ایم پی عتیق احمد کے ساتھ ساتھ سراج، نیلو عرف محمد راشد، بالم عرف اختر، نسیم احمد اور محمد فیض کے خلاف کئی دفعات کے تحت الزامات ثابت کیے گئے ہیں۔ 14 دسمبر 2016 کو نینی پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے۔ خصوصی ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے جج آلوک کمار شریواستو نے تمام ملزمان کے خلاف سیکشن 147,148,149,323,504,506,427 اور 7 سی ایل ایکٹ کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ عتیق احمد کے رشتہ دار کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا

دسمبر 2016 میں پریاگ راج کے نینی تھانہ علاقے میں واقع شوآٹس یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی کے معاملے کے بعد ہی عتیق احمد جیل چلے گئے تھے۔ اس معاملے میں جیل جانے کے بعد 2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت آئی اور تب سے عتیق احمد جیل میں ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کی خصوصی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے 2016 کے مقدمے میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے پانچ ساتھیوں کے خلاف الزامات ثابت ہوگئے ہیں۔ نینی پولیس اسٹیشن میں درج کیس کے مطابق عتیق احمد اپنے ساتھیوں کے ساتھ شوآٹس یونیورسٹی (Sam Higginbottom University of Agriculture, Technology and Sciences) میں داخل ہوئے اور وہاں کے عہدیداروں اور ملازمین کے ساتھ مار پیٹ کی، ساتھ ہی جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔

پریاگ راج کی خصوصی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے پھولپور کے سابق ایم پی عتیق احمد کے ساتھ ساتھ سراج، نیلو عرف محمد راشد، بالم عرف اختر، نسیم احمد اور محمد فیض کے خلاف کئی دفعات کے تحت الزامات ثابت کیے گئے ہیں۔ 14 دسمبر 2016 کو نینی پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے۔ خصوصی ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے جج آلوک کمار شریواستو نے تمام ملزمان کے خلاف سیکشن 147,148,149,323,504,506,427 اور 7 سی ایل ایکٹ کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ عتیق احمد کے رشتہ دار کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا

دسمبر 2016 میں پریاگ راج کے نینی تھانہ علاقے میں واقع شوآٹس یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی کے معاملے کے بعد ہی عتیق احمد جیل چلے گئے تھے۔ اس معاملے میں جیل جانے کے بعد 2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت آئی اور تب سے عتیق احمد جیل میں ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.