گورنر سے ملاقات کے بعد چننی نے خود میڈیا کو بتایا کہ حلف برداری کی تقریب پیر کی صبح 11 بجے ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ گورنر سے ملاقات کے دوران انہوں نے اراکین اسمبلی کی حمایت کا خط پیش کیا ہے۔ اس سے قبل یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ چننی کی حلف برداری دیر رات ہو سکتی ہے۔ چننی کے اہل خانہ کے راج بھون پہنچنے کی اطلاعات تھیں۔
سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے چننی کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر اور اگلا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ چننی کو مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ کپتان نے امید ظاہر کی کہ وہ سرحد اور پنجاب کے لوگوں کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ سنگھ کے میڈیا ایڈوائزر کے مطابق امریندر نے کہا ، 'میری نیک خواہشات چرنجیت سنگھ چننی کے لیے۔ مجھے امید ہے کہ وہ پنجاب بارڈر کو محفوظ رکھنے اور سرحد پار سے بڑھتے ہوئے سیکورٹی خطرے سے ہمارے لوگوں کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔'
غورطلب ہے کہ چرنجیت سنگھ سنہ 2007 سے پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں اور وہ رام داسیہ سکھ برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ پنجاب کی دلت برادری ہے اور کانگریس نے پنجاب میں دلت برادری تک رسائی اور تمام طبقات کو ساتھ لینے کی کوشش کرتے ہوئے چنی کو یہ ذمہ داری سونپی ہے۔پنجاب حکومت میں تیکنیکی تعلیم کے وزیر رہے چننی بھی تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سنہ 2018 میں ایک خاتون آئی اے ایس افسر کو قابل اعتراض پیغام بھیجا تھا، جس کی وجہ سے وہ طویل عرصے تک تنازعات میں رہے۔
مزید پڑھیں:
Rahul Gandhi: راہل نے چرنجیت چنی کو وزیر اعلیٰ بننے پر مبارکباد دی
ان پر یہ بھی الزام لگایا گیا کہ انہوں نے اپنی حیثیت کا استعمال کرتے ہوئے خاتون آفسر کی رپورٹ نہیں ہونے دی۔