حکومت نے زرعی اصلاحاتی قوانین کے خلاف تحریک چلانے والے کسان تنظیموں کو 30 دسمبر کو بات چیت کے لئے مدعو کیا ہے۔ سکریٹری زراعت سنجے اگروال نے آج 40 کسان تنظیموں کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ حکومت صاف نیت اور کھلے ذہن کے ساتھ متعلقہ امور کو عقلی طریقے سے حل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ حکومت تینوں زرعی اصلاحاتی قوانین اور فصلوں کی خریداری کی کم از کم سہارا قیمت پر تبالہ خیال کے لئے تیار ہے۔
اس سے قبل حکومت نے کسانوں کی تنظیموں سے بات چیت کے وقت اور مقام کا تعین کرنے کو کہا تھا۔ کسان تنظیموں نے 29 دسمبر کو حکومت سے مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے حکومت اور کسانوں کے درمیان کئی ادوار کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف نغمہ نگار شکیل اعظمی سے خصوصی گفتگو
مرکزی حکومت کی جانب سے تین زرعی قوانین کے خلاف کسان 34 روز سے دہلی کے قریب سنگھو بارڈر، ٹیکری بارڈر پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک مرکزی حکومت زرعی قوانین کو واپس نہیں لے گی تب تک وہ مظاہرہ کرتے رہیں گے۔