اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی مشتبہ حالت میں موت کے سلسلے میں سی بی آئی کی پانچ رکنی ٹیم جمعرات کو پریا گراج پہنچی، جہاں ٹیم نے کیس حوالے کرنے کا عمل شروع کیا تھا جو جمعہ کو مکمل ہوا۔ سی بی آئی نے جمعہ کو نریندر گری کی موت کی تحقیقات کی ذمہداری لے لی ہے۔
بدھ کو یوگی حکومت کی ہدایت پر اتر پردیش حکومت کے محکمہ داخلہ نے مرکزی حکومت سے سی بی آئی کے ذریعہ معاملے کی تحقیقات کی سفارش کی تھی۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی کی ٹیم جمعرات کی دوپہر پریاگراج پہنچی تھی۔ اس ٹیم میں پانچ ارکان ہیں۔ کیس حوالے کرنے سے قبل سی بی آئی کی ایک ٹیم نے اس کیس کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
سی بی آئی کے ساتھ ساتھ ایس آئی ٹی کی ٹیم اور پریاگ راج پولیس کے اعلیٰ عہدیداران بھی پولیس لائن میں موجود تھے۔ سی بی آئی نے ایف آئی آر کی ایک کاپی لے کر تفتیش کا عمل شروع کیا، جس کے بعد اس نے جمعہ کو تفتیش کی ذمہداری لے لی۔
مزید پڑھیں:۔ نریندر گری کی موت کو آندد گری نے سازش قرار دیا
واضح رہے کہ ضلع پریاگ راج میں اکھِل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی پیر کو مشتبہ حالات میں موت ہوگئی تھی۔ ان کی لاش باگھمبری مٹھ آشرم سے برآمد ہوئی ہے۔ وہ 58 برس کے تھے۔
پولیس کے مطابق مہنت نریندر گری کی لاش کے نزدیک سے سوسائڈ نوٹ ملا۔ پولیس افسران مٹھ سے متعلقہ افراد سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بغیر جانچ کیے کچھ بھی کہنا جلد بازی ہوگا۔'
اکھاڑہ پریشد کے جنرل سکریٹری مہنت سوامی ہری گری نے کہا تھا کہ 'ابھی کچھ بتانے کا وقت نہیں ہے سبھی سادھو سنت سماج گہرے رنج و غم میں ہیں۔'
اس درمیان ریاست کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے مہنت گری کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہا کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس حادثے کے سلسلے میں کچھ کہنے کو ان کے پاس لفظ نہیں ہیں۔'
سنت سماج نے ان کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہار کیا تھا اور مشتبہ حالات میں ہوئی ان کی موت کے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔