بہار حکومت Bihar Government ایک جانب تو معیاری تعلیم اور اساتذہ کے تئیں نرم رویہ رکھنے کی دعویٰ کرتی ہے، وہیں دوسری جانب بہار کے 38،400 وہ امیدوار جنہوں نے ٹیچر اہلیت ٹیسٹ Teaching Aptitude Test میں کامیاب ہوئے اور خالی آسامیاں پر ان کی کاؤنسلنگ بھی ہوگئی ہے، اس کے باوجود انہیں اب تک تقرری نامہ نہیں دیا گیا گیا ہے۔
جس کے سبب امیدوار حکومت سے ناراض ہو کر اب سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور نتیش حکومت سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس تعلق سے امیدواروں کا کہنا ہے کہ 'ریاستی وزیر تعلیم گزشتہ چھ ماہ سے وعدہ پر وعدہ کر کے ہم لوگوں ٹہلا رہے ہیں، مگر ہنوز ہم لوگوں کو تقرری نامہ نہیں دیا گیا'۔
اس سلسلے میں ایسوسی ایشن کے صدر راجندر پرساد سنگھ نے کہا کہ 'گزشتہ تین دنوں سے ہم لوگ سینکڑوں امیدواروں کے ساتھ گردنی باغ میں بیٹھ کر احتجاج کر رہے تھے، پولیس کی لاٹھی کے زور پر وہاں سے ہٹا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ای ٹی و ایس ٹی ای ٹی اساتذہ کے 38،400 خالی عہدوں پر کاؤنسلنگ کے پانچ ماہ گزر جانے کے بعد بھی تقرری نامہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔
حکومت ایک طرف تو اساتذہ سے ہمدردی کی بات کہتی ہے، دوسری جانب دوہرا رویہ اپناتی ہے، آج مظاہرہ میں پوری ریاست سے سینکڑوں ٹی ای ٹی/ سی ٹی ای ٹی پاس امیدوار شامل ہوئے ہیں اور اس ٹھنڈ کے موسم میں ہم اپنے مطالبات کی حمایت میں بیٹھے ہیں، جب تک حکومت ہمارے مطالبات پورے نہیں کرے گی ہم واپس نہیں جائیں گے، اس احتجاج میں کئی ایسی خواتین بھی شامل ہیں جو اپنے بچوں کو لیکر پہنچی ہیں'۔
مزید پڑھیں: Clashes During Exams In Gaya: مرزا غالب کالج میں بی ایڈ امتحان کے دوران ہنگامہ آرائی
وہیں احتجاج میں شامل ایک خاتون امیدوار نیہا کماری نے کہا کہ 'نتیش حکومت اب ہم لوگوں کو نہیں ٹھگ سکے گی، اب ہم تمام اساتذہ سڑکوں پر آ گئے ہیں اور اپنا حق لے کر رہیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ نتیش کمار کا خاتون اساتذہ کے ساتھ ہمدردی صرف ایک دکھاوا ہے، کیا انہیں نظر نہیں آ رہا ہے کہ سینکڑوں خاتون اساتذہ اپنے بچوں کو ساتھ لیکر دھرنے پر ہیں'۔