مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے، کسان تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ کر رہیں۔
اس دوران کسانوں نے سونی پت سنگھو بارڈر کسانوں نے اپنے طعام وقیام کے سبھی انتظامات کیے ہیں، آج کسانوں نے سنگھو بارڈر پر برگر لنگر لگایا، کسانوں نے کہا کہ جو لوگ ہمارے انتظامات پر سوال اٹھاتے ہیں انہیں کیا پتہ کہ جس سے پیزا اور برگر بنتا ہے وہ کسان ہی اگاتے ہیں۔
اس لنگر کا اہتمام کرنے والے کسان دلجیت اور پربھجوت نے کہا کہ ہم 26 نومبر سے یہاں لنگر لگا رہے ہیں، یہاں ہر روز ایک نیا لنگر لگایا جاتا ہے۔ شروع میں ہم نے یہاں پکوڑے کے لنگر لگائے تھے، اس کے بعد یہاں ہر پکوان کا بندوبست کیا گیا ہے اور اب ہم نے یہاں برگر لنگرلگائے ہیں تاکہ کاشتکاروں کو برگر کھلایا جاسکے۔
اہم بات یہ ہے کہ کسان ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر احتجاج کر رہے ہیں، کسان دہلی کی تمام سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سنگھو بارڈر پر بھی کسان دھرنے پر بیٹھے ہیں، اس دوران کے کسانوں نے دوسرے کاشت کاروں کے لیے مختلف پکوان کا اہتمام کیا ہے، تاکہ کاشتکاروں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔
واضح ہو کہ کسانوں کی جانب سے متعدد پکوان کا لنگر لگائے جانے پر بی جے پی کے متعدد اراکین اسمبلی اور رہنماؤن کی جانب سے سخت تنقید بھی کی جاتی رہی ہے۔