نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نریندر مودی حکومت کا آخری کل وقتی عام بجٹ پیش کیا ہے۔ 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات اور کئی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس بجٹ میں 65 فیصد آبادی والے دیہی علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ دیہی علاقوں کے لوگوں کو معیاری زندگی فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کئی اسکیمیں آگے بڑھائی گئی ہیں اور کئی نئی اسکیمیں لائی گئی ہیں۔ کئی اعلانات کیے گئے ہیں۔
ان میں دیہی علاقوں میں روزگار، رہائش، صحت، تعلیم، سماجی تحفظ اور دیگر سہولیات کی ترقی پر مسلسل کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہر گھر میں پینے کے پانی کے لیے اجولا یوجنا، دھواں سے پاک کچن، ہر گھر تک بجلی پہنچانے کے لیے پردھان منتری سہج بجلی یوجنا پر مودی حکومت کے پہلے بجٹ میں توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ 2022-23 پیش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہاکہ ملک کی کل 65 فیصد آبادی (2021 کے اعداد و شمار) دیہی علاقوں میں رہتی ہے اور کل 47 فیصد آبادی اپنی روزی روٹی کے لیے زراعت پر منحصر ہے۔ ہے ایسے میں حکومت کی توجہ بنیادی طور پر دیہی ترقی پر مرکوز ہے۔ دیہی علاقوں میں معیار زندگی کو تبدیل کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں خواتین کو بااختیار بنانے پر بھی توجہ دی گئی ہے۔
دین دیال انتودیا یوجنا اور قومی دیہی روزی روٹی اسکیم کے ذریعے غریب خاندانوں کے لیے کھانے اور روزگار کا انتظام کیا گیا ہے۔ گاؤں کی سطح پر خواتین کو خود کفیل بنانے کے لیے 4 لاکھ سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) بنائے گئے۔ اس وقت ملک میں 81 لاکھ سیلف ہیلپ گروپس میں غریب اور کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والی کل 8 کروڑ 70 لاکھ خواتین کو منظم اور خود روزگار سے منسلک کیا گیا ہے۔
6 جنوری 2023 تک مہاتما گاندھی نیشنل رورل گارنٹی اسکیم (منریگا) کے تحت 5.6 کروڑ خاندانوں کو روزگار ملا۔ اس دوران 225.8 کروڑ انفرادی روزگار کے دن بنائے گئے۔ منریگا کے تحت ہر سال روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔ دوسری طرف، دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا کے تحت نومبر 2022 تک 13,06,851 لوگوں نے تربیت حاصل کی۔ پردھان منتری آواس یوجنا 2016 میں شروع کی گئی تھی۔ اسکیم کے تحت 2.7 کروڑ مکانات کو منظوری دی گئی ہے۔ 6 جنوری 2023 تک 2.1 کروڑ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ 2023 میں 52.8 لاکھ مکانات کو مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
مزید پڑھیں: