ETV Bharat / bharat

BRICS Summit جوہانسبرگ میں مودی اور شی کی ملاقات پر سب کی نگاہیں

پیر کے روز خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے کہا تھا کہ جنوبی افریقہ میں وزیراعظم مودی کی دو طرفہ بات چیت کا شیڈول ابھی طے کیا جا رہا ہے لیکن انہوں نے مودی اور شی کے درمیان ملاقات کے امکان سے انکار بھی نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں کی جانے لگیں کی شاید برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوسکتی ہے۔

BRICS Summit, All eyes on Modi-Xi meet in Johannesburg
جوہانسبرگ میں مودی اور شی کی ملاقات پر سب کی نگاہیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2023, 10:16 PM IST

نئی دہلی: جیسے ہی وزیر اعظم نریندر مودی جوہانسبرگ میں 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے منگل کو جنوبی افریقہ پہنچے، ویسے ہی یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی کہ سرحدی تعطل پر چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی ممکنہ ملاقات ہوسکتی ہے۔ کیونکہ چینی صدر بھی جوہانسبرگ میں موجود ہیں۔ دراصل پیر کے روز خارجہ سکریٹری ونے کواترا کے اس بیان کے بعد ہی یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئیں کہ وزیر اعظم کی دو طرفہ بات چیت کا شیڈول ابھی طے کیا جا رہا ہے لیکن انہوں نے منگل کی شام تک مودی اور شی کے درمیان ملاقات کے امکان سے انکار بھی نہیں کیا۔

خارجہ سکریٹری ونے کواترا پیر کے روز سوال کیا گیا کہ آیا وزیر اعظم مودی چینی صدر سے ملاقات کریں گے، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ میزبان ملک جنوبی افریقہ نے بڑی تعداد میں مہمان ممالک کے رہنماؤں کو مدعو کیا ہے، اس کے علاوہ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ جیسے برکس کے اراکین کے مندوبین بھی وہاں موجود ہوں گے اور وزیر اعظم کا شیڈول، ان رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں کے حوالے سے ابھی کام کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے اہم رہنماؤں نے سرحدی تعطل پر بات چیت کی اور ایک مشترکہ بیان جاری کرکے فوجی اور سفارتی ذرائع سے مذاکرات کو برقرار رکھنے اور سرحدی علاقوں میں امن و سکون برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ دراصل گلوان وادی میں تصادم کے بعد سے اس سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے خارجہ اور دفاعی سطح پر دونوں ممالک کے مابین کئی میٹنگز ہوئی ہیں لیکن پی ایم مودی اور چینی صدر شی نے نہ تو کبھی فون پر بات کی ہے اور نہ ہی بات چیت کے لیے ایک ساتھ کسی موقع پر بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں رہنماوں کے ساتھ ظہرانہ میں شریک ہوتے وقت دونوں رہنما ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے دکھائی دیے تھے لیکن ان کے درمیان کوئی باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی۔ اسی طرح نومبر 2022 میں، دونوں رہنماؤں کو بالی میں ایک جی 20 کے موقع پر بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔لیکن یہ بھی کوئی باضابطہ ملاقات نہیں تھی۔ اگر پی ایم مودی اس بار برکس کے موقع پر چینی صدر شی کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کرتے ہیں تو یہ مئی 2020 کے ایل اے سی تعطل کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان اس طرح کی پہلی ملاقات ہوگی۔

نئی دہلی: جیسے ہی وزیر اعظم نریندر مودی جوہانسبرگ میں 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے منگل کو جنوبی افریقہ پہنچے، ویسے ہی یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی کہ سرحدی تعطل پر چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی ممکنہ ملاقات ہوسکتی ہے۔ کیونکہ چینی صدر بھی جوہانسبرگ میں موجود ہیں۔ دراصل پیر کے روز خارجہ سکریٹری ونے کواترا کے اس بیان کے بعد ہی یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئیں کہ وزیر اعظم کی دو طرفہ بات چیت کا شیڈول ابھی طے کیا جا رہا ہے لیکن انہوں نے منگل کی شام تک مودی اور شی کے درمیان ملاقات کے امکان سے انکار بھی نہیں کیا۔

خارجہ سکریٹری ونے کواترا پیر کے روز سوال کیا گیا کہ آیا وزیر اعظم مودی چینی صدر سے ملاقات کریں گے، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ میزبان ملک جنوبی افریقہ نے بڑی تعداد میں مہمان ممالک کے رہنماؤں کو مدعو کیا ہے، اس کے علاوہ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ جیسے برکس کے اراکین کے مندوبین بھی وہاں موجود ہوں گے اور وزیر اعظم کا شیڈول، ان رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں کے حوالے سے ابھی کام کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے اہم رہنماؤں نے سرحدی تعطل پر بات چیت کی اور ایک مشترکہ بیان جاری کرکے فوجی اور سفارتی ذرائع سے مذاکرات کو برقرار رکھنے اور سرحدی علاقوں میں امن و سکون برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ دراصل گلوان وادی میں تصادم کے بعد سے اس سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے خارجہ اور دفاعی سطح پر دونوں ممالک کے مابین کئی میٹنگز ہوئی ہیں لیکن پی ایم مودی اور چینی صدر شی نے نہ تو کبھی فون پر بات کی ہے اور نہ ہی بات چیت کے لیے ایک ساتھ کسی موقع پر بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں رہنماوں کے ساتھ ظہرانہ میں شریک ہوتے وقت دونوں رہنما ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے دکھائی دیے تھے لیکن ان کے درمیان کوئی باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی۔ اسی طرح نومبر 2022 میں، دونوں رہنماؤں کو بالی میں ایک جی 20 کے موقع پر بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔لیکن یہ بھی کوئی باضابطہ ملاقات نہیں تھی۔ اگر پی ایم مودی اس بار برکس کے موقع پر چینی صدر شی کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کرتے ہیں تو یہ مئی 2020 کے ایل اے سی تعطل کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان اس طرح کی پہلی ملاقات ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.