قومی دارالحکومت دہلی میں واقع ملک کا معروف ادارہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی اور خلافت تحریک کے بانی مولانا محمد علی جوہر کی یوم پیدائش کے موقع پر معروف صحافی معصوم مراد آبادی نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک کتاب مرتب کی ہے۔ جس کا نام انہوں نے 'مولانا محمد علی جوہر کی آنکھوں دیکھی باتیں' رکھا ہے۔
اس کتاب سے متعلق کچھ دلچسپ باتیں سینئر صحافی معصوم مراد آبادی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ' اس کتاب کو مرتب کرنے مجھے کافی دشواریوں کا سامنا رہا یہ کتاب مولانا محمد علی جوہر کے آخری دور اور سنہ 1929 تا 1930 کے دوران کے واقعات پر لکھی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ' یہ کتاب مولانا محمد علی جوہر کے انتہائی قریب رہے مولانا محمد عبدالملک جامعی کی قلم کا شاہکار ہے۔مولانا محمد عبد الملک جامعی پہلے بیچ کے گریجویٹ اور شیخ الجامعہ ڈاکٹر ذاکر حسین کے چہیتے شاگرد تھے۔
مزید پڑھیں: اجمیر: درگاہ کمیٹی اور انجمن سید زادگان میں نا اتفاقی کیوں؟
انہوں نے بتایا کہ' اس کتاب میں اُس زمانے کی باتیں ہیں جب جامعہ ملیہ اسلامیہ کی امارت دہلی کے قرول باغ میں کرائے کی بلڈنگ میں تھی۔ مولانا محمد علی جوہر اس وقت اقبال منزل میں رہا کرتے تھے اقبال منزل کےسامنے جامعہ کا ہاسٹل گلشن منزل تھا جس میں محمد عبدالملک جامعی رہا کرتے تھے اور بطور طالب علم اپنا بیشتر وقت مولانا کے گھر پر گزارا کرتے تھے۔