بدایوں: اترپردیش کے ضلع بدایوں کے کوتوالی اجھانی علاقے میں گنگا میں ڈوبے تین میڈیکل طلبہ کی لاشیں اتوار کو غوطہ خوروں نے نکال لئے ہیں۔ پولیس ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ کچھلا گنگا گھاٹ پر ہفتہ کی دوپہر نہاتے وقت سرکاری میڈیکل کالج بدایوں کے ایم بی بی ایس کے پانچ طلبہ گہرے پانی میں ڈوب گئے تھے۔ مقامی افراد اور غوطہ خوروں کی مدد سے دو طلبہ کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا تھا جبکہ دیگر تین طلبہ کی تلاش میں ریسکیو آپریشن کل دن بھر چلایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایس ڈی آر ایف نے رات میں بھی سرچ آپریشن چلایا گیا لیکن اندھیرے کی وجہ سے آپریشن کو صبح تک کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ آج صبح جب ایس ڈی آر ایف نے اپنی سرچ مہم دوبارہ شروع کی تو دوپہر تقریبا 12بجے سب سے پہلے جیا موریہ کی لاش ملی اس کے کچھ دیر بعد پون اور آخر میں نوین سینگر کی لاش گھاٹ سے 500 میٹر دوری پر ملی۔
بدایوں کے ڈی ایم منوج کمار نے بتایا کہ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے کل دیر رات تک ریسکیو آپریشن کیا تھا۔ تاریکی زیادہ ہونے کی وجہ سے آج صبح دن نکلتے ہی ریسکیو آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔ تقریبا 8گھنٹے چلے ریسکیو آپریشن کے بعد ایم بی بی ایس کے تینوں طلبہ کی لاشیں موقع واردات سے تقریبا 500 میٹر دور برآمد کرلی گئیں۔ تینوں مہلوکین کے اہل خانہ بدایوں پہنچ چکے ہیں۔ پوسٹ مارٹم کا عمل کا آغاز کیا جاچکا ہے جس کے بعد تینوں طلبہ کی لاشیں ان کے اہل خانہ کے سپرد کر دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: One Body Recovered From Canal دو افراد نہر میں بہے، ایک کی لاش برآمد
قابل ذکر ہے کہ سرکاری میڈیکل کالج بدایوں کے سال 2019 بیچ کے ایم بی بی ایس کے پانچ طلبہ جئے موریہ باشندہ جونپور، پون پرکاش باشندہ بلیا، نوین سینگر باشندہ ہاتھرس، انکش گہلوت باشندہ بھرت پور راجستھان اور پرمود یادو(22)باشندہ گورکھپور ہفتہ کو مہاشیوراتری کے موقع پر کچھلا گنگا گھاٹ پر گنگا میں اسنان کرنے گئے تھے۔ جہاں نہاتے وقت گہرے پانی میں جانے سے پانچوں ڈوب گئے۔ مقامی غوطہ خوروں کی مدد سے انکش گہلوت اور پرمود یادو کو تو بحفاظت باہر نکال لیا گیا تھا جبکہ جئے موریہ(26)،پون یادو(24) اور نوین سینگر(22) کو آج ایس ڈی آر ایف کی ٹیم کی مدد سے برآمد کرلیا گیا ہے۔
یواین آئی