گوالیار۔ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع گوالیار میں بی جے پی رہنما کپل مشرا یک روزہ دورے پر پہنچ گئے ہیں۔ BJP Leader Kapil Mishra Vitis Gwalior اس دوران انہوں نے مہاراشٹر میں ہنومان چالیسہ اور رانا جوڑے کو جیل بھیجنے کے سوال پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلسی داس جی نے خود ہنومان چالیسہ میں لکھا ہے کہ ہنومان چالیسہ پڑھنے سے کن لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ یہ صرف بدقسمتی ہے کہ موجودہ دور میں وہ ٹھاکرے خاندان سے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہنومان جینتی کے دن جہانگیر پوری میں پتھراؤ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر پوری میں بڑی تعداد میں روہنگیا اور بنگلہ دیشی مسلمان رہتے ہیں۔ اس لیے جلوس کے دوران پتھربازی ہوئی ہے۔ دہلی کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں روہنگیا اور بنگلہ دیشی مسلمان ہیں، وہاں بلڈوزر چلانا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:۔ مجھے اپنی تقریر پر افسوس نہیں ہے: کپل مشرا
سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کی طرف سے کپل مشرا کے آنے پر فسادات ہونے کے الزام کے بارے میں کہا کہ دگ وجے سنگھ نے قصاب کو ہندو بتانے کے لیے پریس کانفرنس کی تھی۔ 26-11 پر پوری کتاب بھی لکھی۔ دگ وجے سنگھ کے تئیں عوام کی ساکھ ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی جہادیوں کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کی طرف سے دہلی تشدد پر بی جے پی پر الزام لگانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پہلے کیجریوال کہتے تھے کہ روہنگیا مسلمانوں کو بسانے میں بی جے پی کا ہاتھ ہے اور جب بی جے پی حکومت ان کے گھروں پر بلڈوزر چلاتی ہے تو وہ کیوں تکلیف میں ہیں۔