ETV Bharat / bharat

Iqbal Maidan name change: بی جے پی نے تاریخی 'اقبال میدان' کا نام بدلنے کا مطالبہ کیا

author img

By

Published : Aug 8, 2022, 4:52 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش کے تاریخی مقامات اور شہروں کا نام بدلنے کی سیاست رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ بھوپال کے حبیب گنج اسٹیشن اور ہوشنگ آباد کا نام بدلنے کے بعد اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما نے دارالحکومت بھوپال کے تاریخی اقبال میدان کا نام بدلنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی نے تاریخی 'اقبال میدان' کا نام بدلنے کا مطالبہ کیا
بی جے پی نے تاریخی 'اقبال میدان' کا نام بدلنے کا مطالبہ کیا

بھوپال: مدھیہ پردیش بھارتی جنتا پارٹی کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن سریندر شرم نے وزیراعلی شیوراج سنگھ کو خط لکھ کر شاعر مشرق علامہ اقبال کو پاکستانی شاعر بتاتے ہوئے اقبال میدان کا نام بدل کر کسی مجاہد آزادی کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں مدھیہ پردیش اردو انجمن اور مسلم تنظیموں نے بی جے پی رہنما کے اس قدم کو تنگ نظری سے تعبیر کرتے ہوئے علامہ اقبال کو محب وطن شاعر قرار دیا اور بی جے پی رہنما سے اقبال کے کلام کو باریک بینی سے مطالعہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی نے تاریخی 'اقبال میدان' کا نام بدلنے کا مطالبہ کیا

واضح رہے کہ بھوپال سے اقبال کا گہرا رشتہ رہا ہے۔ علامہ اقبال نے بھوپال کی راحت منزل، شیش محل، شوکت محل اور ریاض منزل میں قیام کے دوران 14 نظمیں بھی لکھی تھیں۔ نواب بھوپال حمیداللہ خان نے اقبال کو 500 روپے کا وظیفہ بھی جاری کیا تھا۔ اقبال سے بھوپال کی خاص نسبت کے سبب بھوپال کو دارالاقبال بھی کہا جاتا ہے۔ بھوپال میں اقبال لائبریری بھی قائم کی گئی۔ اقبال مرکز اور کل ہند اقبال ایوارڈ بھی حکومت مدھیہ پردیش کی جانب سے قائم کیا گیا۔ اقبال نے اپنے وطن کے بعد سب سے زیادہ بھوپال میں قیام کیا تھا اور یہاں کے لوگوں کو بھوپال سے اقبال کی خاص نسبت پر فخر بھی تھا-1984 میں شیش محل جس میں علامہ اقبال نے قیام کیا تھا، اس کے سامنے واقع کھرنی والے میدان کو اقبال میدان کے نام سے منسوب کیا گیا مگر اب یہی اقبال میدان سیاسی گھمسان بنا ہوا ہے۔

مدھیہ پردیش بی جے پی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سریندر شرم نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت پورا ملک آزادی کا امرت مہواتسو منا رہا ہے۔ ملک کی آزادی کے لئے لاکھوں لوگوں نے اپنی قربانیاں دی ہیں، لیکن بدقسمتی سے بھوپال کے ایک میدان کا نام ایک پاکستانی شاعر علامہ اقبال کے نام پر آج بھی ہے، جسے اقبال میدان کے نام پر بھی جانا جاتا ہے۔ یہ وہی علامہ اقبال ہیں جنہوں نے پاکستان کی تجویز پیش کی تھی۔ یہ وہی علامہ اقبال ہیں جنہوں نے مسلم لیگ کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سی ایم شیوراج سنگھ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اقبال میدان کا نام بدل کر کسی مجاہد آزادی کے نام پر رکھا جائے۔ مجھے امید ہے کہ آزادی کے امرت مہواتسو کے موقع پر وزیر اعلی شیوراج سنگھ میرے اس مطالبے کو ضرور پورا کریں گے۔


مزید پڑھیں:۔ Demand to Change the Name Of Bhopal: بھوپال کا نام بدلنے کا مطالبہ زور و شور سے جاری

واضح رہے کہ علامہ اقبال وہ شاعر ہیں، جنہوں نے رام جی کو امام الہند کہا ہے۔ اقبال نے جب 'سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا' لکھا تو منشی پریم چند نے کانپور سے لاہور جا کر ان سے ملاقات کی تھی۔ بی جے پی کو معلوم ہونا چاہئے کہ اقبال کا انتقال 21 اپریل 1938 کو ہوگیا تھا جبکہ ملک کی تقسیم 1947 میں ہوئی ہے۔ اردو انجمن اور مسلم تنظیموں نے بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو موضوع بحث بنانے کے بجائے اقبال میدان کی خستہ حالی کو دور کرنے کی بات کریں۔

بھوپال: مدھیہ پردیش بھارتی جنتا پارٹی کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن سریندر شرم نے وزیراعلی شیوراج سنگھ کو خط لکھ کر شاعر مشرق علامہ اقبال کو پاکستانی شاعر بتاتے ہوئے اقبال میدان کا نام بدل کر کسی مجاہد آزادی کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں مدھیہ پردیش اردو انجمن اور مسلم تنظیموں نے بی جے پی رہنما کے اس قدم کو تنگ نظری سے تعبیر کرتے ہوئے علامہ اقبال کو محب وطن شاعر قرار دیا اور بی جے پی رہنما سے اقبال کے کلام کو باریک بینی سے مطالعہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی نے تاریخی 'اقبال میدان' کا نام بدلنے کا مطالبہ کیا

واضح رہے کہ بھوپال سے اقبال کا گہرا رشتہ رہا ہے۔ علامہ اقبال نے بھوپال کی راحت منزل، شیش محل، شوکت محل اور ریاض منزل میں قیام کے دوران 14 نظمیں بھی لکھی تھیں۔ نواب بھوپال حمیداللہ خان نے اقبال کو 500 روپے کا وظیفہ بھی جاری کیا تھا۔ اقبال سے بھوپال کی خاص نسبت کے سبب بھوپال کو دارالاقبال بھی کہا جاتا ہے۔ بھوپال میں اقبال لائبریری بھی قائم کی گئی۔ اقبال مرکز اور کل ہند اقبال ایوارڈ بھی حکومت مدھیہ پردیش کی جانب سے قائم کیا گیا۔ اقبال نے اپنے وطن کے بعد سب سے زیادہ بھوپال میں قیام کیا تھا اور یہاں کے لوگوں کو بھوپال سے اقبال کی خاص نسبت پر فخر بھی تھا-1984 میں شیش محل جس میں علامہ اقبال نے قیام کیا تھا، اس کے سامنے واقع کھرنی والے میدان کو اقبال میدان کے نام سے منسوب کیا گیا مگر اب یہی اقبال میدان سیاسی گھمسان بنا ہوا ہے۔

مدھیہ پردیش بی جے پی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سریندر شرم نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت پورا ملک آزادی کا امرت مہواتسو منا رہا ہے۔ ملک کی آزادی کے لئے لاکھوں لوگوں نے اپنی قربانیاں دی ہیں، لیکن بدقسمتی سے بھوپال کے ایک میدان کا نام ایک پاکستانی شاعر علامہ اقبال کے نام پر آج بھی ہے، جسے اقبال میدان کے نام پر بھی جانا جاتا ہے۔ یہ وہی علامہ اقبال ہیں جنہوں نے پاکستان کی تجویز پیش کی تھی۔ یہ وہی علامہ اقبال ہیں جنہوں نے مسلم لیگ کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سی ایم شیوراج سنگھ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اقبال میدان کا نام بدل کر کسی مجاہد آزادی کے نام پر رکھا جائے۔ مجھے امید ہے کہ آزادی کے امرت مہواتسو کے موقع پر وزیر اعلی شیوراج سنگھ میرے اس مطالبے کو ضرور پورا کریں گے۔


مزید پڑھیں:۔ Demand to Change the Name Of Bhopal: بھوپال کا نام بدلنے کا مطالبہ زور و شور سے جاری

واضح رہے کہ علامہ اقبال وہ شاعر ہیں، جنہوں نے رام جی کو امام الہند کہا ہے۔ اقبال نے جب 'سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا' لکھا تو منشی پریم چند نے کانپور سے لاہور جا کر ان سے ملاقات کی تھی۔ بی جے پی کو معلوم ہونا چاہئے کہ اقبال کا انتقال 21 اپریل 1938 کو ہوگیا تھا جبکہ ملک کی تقسیم 1947 میں ہوئی ہے۔ اردو انجمن اور مسلم تنظیموں نے بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو موضوع بحث بنانے کے بجائے اقبال میدان کی خستہ حالی کو دور کرنے کی بات کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.