مرادآباد: ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک تمام مذاہب کے لوگوں کا ہے۔ انہوں نے مرادآباد کے ایک مسلمان شخص کے ساتھ ٹرین میں مارپیٹ کے واقعہ پر اپنا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی اور آر ایس ایس پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز چند ہندو شدت پسندوں نے ٹرین میں ایک مسلمان شخص کو مارا پیٹا اور اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردیا گیا۔ یہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک چیلنج ہے، کیا مسلم کمیونٹی کے اندر اتنی بھی طاقت نہیں ہے کہ وہ اپنا بدلہ لے سکیں، ہم مودی جی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ جو لوگ اس طرح کی غیر انسانی سلوک کر رہے ہیں اور مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتیاں کر رہے ہیں، کیا انکے خلاف کارروائی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Shafiqur Rahman Barq Slams BJP بی جے پی مسلمانوں کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے، شفیق الرحمان برق
انہوں نے کہا کہ یہ ملک کسی خاص طبقے کا نہیں۔ اگر کوئی ہندو کہتا ہے کہ یہ ملک ہمارا یا کوئی مسلمان کہتا ہے کہ یہ ملک ہمارا تو یہ سراسر غلط ہے یہ ملک سب کا ہے اور یہاں کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے۔ یہ مرکزی حکومت کی ذمہداری ہے کہ وہ ملک میں جاری مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر روک لگائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ مسمانوں کو پکڑ کر جئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کرتے ہیں۔ بی جے پی اور آر ایس ایس لک کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہیں اور اس طرح کا نازیبا سلوک اگر کسی ایک مسلمان کے ساتھ ہو رہے تو سمجھ لیجئے کہ ملک کے تمام مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے۔ درحقیقت گزشتہ دنوں ٹرین میں مسلم شخص کے ساتھ ہوئی مار پیٹ کے بعد سیاسی پارٹیاں اس معاملے پر اپنا موقف رکھتے ہوئے بیانات دے رہی ہیں، جب کہ جی آر پی مرادآباد نے اپنی تحقیقات کے بعد کہا ہے کہ ایک مسلم شخص نے ایک خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد دیگر مسافروں نے اس کو شدید پٹائی کی۔