کل دیر رات جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بینکنگ ریگولیشن ایکٹ-1949 کے تحت یہ نوٹیفکیشن جاری کی گئی ہے اور بینک کے لیے نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل دی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے سابق چیف فنانس افسر اور منیجنگ ڈائرکٹر پرشانت کمار کو پھر سے تشکیل دیئے گئے یس بینک کا چیف ایگزیکٹیو افسر اور منیجنگ ڈائریکٹر بنایا گیا ہے۔
پنجاب نیشنل بینک کے سابق نان ورکنگ چیئرمین سنیل مہتا کو بینک کا نان ورکنگ چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ مہیش کرشن مورتی اور اتل بھیرا ایگزیکٹیو ڈائرکٹر بنائے گئے ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا اپر ڈائریکٹرز کی حیثیت سے ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو ڈائریکٹر مقرر کرسکے گا۔
تشکیل نو یس بینک پرانی تمام دین داریوں کو پورا کرے گا۔تشکیل نو بینک کے پاس تمام ڈپوزٹ (جمع رقومات) اور دین داریاں، اکاؤنٹ ہولڈرز کے حقوق مکمل طور پر غیر متاثر رہیں گے۔ دوبارہ سے تشکیل دیے گئے بینک کے تمام ملازمین کو کم از کم ایک سال تک پہلے کی طرح تنخواہ بھتہ ملتا رہے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یس بیک سے کلیئرنس پر لگی روک تین کاروباری دنوں میں ہٹا دی جائے گی اور بینک کے لیے مقرر ایڈمنسٹریٹر سات دن میں دفتر خالی کر دیں گے۔
تنظیم نو بینک کی مجاز سرمایہ 6200 کروڑ روپے ہوگی اور اس کے شیئر کی قیمت دو روپے ہوگی۔ مجاز شیئر سرمایہ 200 کروڑ روپے برقرار رہے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کل کابینہ کی ہونے والی میٹنگ میں تشکیل نو منصوبہ کو منظوری دے دی گئی تھی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بتایا تھا کہ اسٹیٹ بینک انڈیا اس میں 49 فیصد حصہ داری لے گا اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دو رکن ہوں گے، اور وہ اپنی سرمایہ کاری میں سے 26 فیصد حصص تین سال تک نکال نہیں سکے گا۔ یہ لاکنگ مدت ہے۔ دیگر سرمایہ کاروں کے لیے یہ حد 75 فیصد اور تین سال ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ مارچ کو ریزرو بینک آف انڈیا نے یس بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کرتے ہوئے اس بینک پر پابندی عائد کردی تھی، اور اس کے لئے ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا تھا۔ چھ مارچ کو تشکیل نو منصوبہ کا خدو خال جاری کیا گیا اور اس پر ملنے والے رد عمل کے بعد اس کو حتمی شکل دی گئی جسے آج منظوری دے دی گئی۔
ریزرو بینک نے اس بینک پر پابندی لگانے کے ساتھ ہی صارفین کے لیے نکاسی کی حد 50 ہزار روپے مقرر کر دی گئی تھی۔ یہ پابندی 30 دن کے لیے ہے لیكن اب حکومت کی جانب سے تشکیل نو منصوبہ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کام کاج کے تین دنوں میں اس پر سے روک ہٹانے کی بات کہی ہے۔