در اصل جمعہ کو بہار کے سہسرام میں وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی ریلی تھی، اس دوران ہمارے نامہ نگار وہاں موجود خواتین سے سوال کیا کہ وہ یہاں کیوں اور کسے سننے آئی ہیں، جواب بہت حیران کن تھا۔
جلسہ گاہ میں ایک بزرگ خاتون راجمنی جو قریب کے علاقہ ڈہری آن سون سے آئی تھی سے جب پوچھا گیا کہ یہاں کیوں آئی ہیں، تو انہوں نے جواب دیا کہ 'لالو یادو سے' ایک سوال 'آپ کو یہاں کس نے لایا ہے' کے جواب میں راجمنی نے کہا 'یہ سب لوگ لے کر آئے ہیں، ہم لالو یادو کو سننے آئے ہیں، سب کے منہ سے سنا تھا کہ لالو یادو کی میٹنگ ہے، اس لیے چلے آئے۔'
بزرگ خاتون نے کہا کہ ہم غریب ہیں، کچھ مکان میں رہتے ہیں، لالو یادو ہی دیکھیں گے کہ ہمیں کہاں رہنا ہے، کیسے رہنا۔
کیا آپ مودی جی کو جانتی ہیں؟
جب راجمنی سے پوچھا گیا کہ کیا لالو یادو سے ملی ہیں؟ تو اس نے کہا کہ آج ہم ان سے ملیں گے۔ اسی وقت جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ وزیر اعظم مودی جی کو جانتی ہیں؟ راجمنی نے کہا اگر نہیں جانتے تو پتہ چل جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: این ڈی اے نے 370 کو ہٹانے کا فیصلہ لیا: مودی
اسی طرح جب دوسری خواتین سے پوچھا گیا تو ان کا جواب بھی قابل اطمینان نہیں تھا۔ خواتین نے بھی اپنی پریشانی بیان کی، انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ تو گھریلو گیس ملا ہے اور نہ ہی ہمارے بچے اسکول پڑھنے جاتے ہیں۔
بہار میں اس وقت جس طرح کے بدلاؤ کی لہر ہے اس سے تو ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی کی انتخابی ریلیوں میں جس طرح لوگوں کی بھیڑ جمع ہو رہی ہے اس سے نہ صرف حکمراں جماعت جے ڈی یو کے خیمے میں ہلچل ہے بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کا جادو بھی مدھم پڑ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کی ریلی میں نابالغ بچوں کی شرکت، یہ کیسی سیاست؟
اسی ریلی میں میں کچھ نابالغ بچے اور طلبا بھی شامل ہوئے تھے جنہوں نے ای ٹی وی کو بتایا تھا کہ انہیں بی جے پی کے کارکنان یہاں لے آئے ہیں،