ETV Bharat / bharat

ساحلی کتوں کے لیے بھی کھانے کا انتظام - بیثپر بھوکے کتے

عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے کئے گئے لاگ ڈاؤن کے سبب نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں کو بھی کافی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔

گوا: ساحل سمندر رہ رہے کتوں کے لیے بھی کھانے کا انتظام
گوا: ساحل سمندر رہ رہے کتوں کے لیے بھی کھانے کا انتظام
author img

By

Published : Apr 9, 2020, 11:31 AM IST

انسانوں کی آمد و رفت کی وجہ سے ساحل پر رہنے والےکتے بآسانی ادھرادھر سے اپنا رزق ڈھونڈ لیتے تھے لیکن جب سے لاک ڈاؤن کا سامنا ہے ان جانوروں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

ایسا ہی معاملہ گوا کے ساحلوں پر رہنے والے کتوں کا بھی ہے۔ جب سے سیاحوں کی آمد و رفت بند ہوئی لوگ گھروں میں قید ہیں ان ساحل پر رہنے والے کتوں کے لیے جینا بہت مشکل ہوتا نظر آرہا ہے۔

سنکریم سے لے کر باگا تک، جو عام طور پر ہزاروں سیاحوں کو ہر روز گھومتے پھرتے نظر آتے تھے ۔آج وہاں با لکل خاموشی طاری ہے۔سارے ریستوراں بند ہیں، کھانا پینا نہ ملنے کے سبب وہ کتے وحشی ہوگئے ہیں گوا کے مشہور ایک مقامی نائٹ کلب اور لائف گارڈز کی ٹیمیں خاص طور پر ساحل سمندر پر کتوں کو کھانا کھلا رہی ہیں۔

گوا کے ساحلوں پر لائف گارڈ خدمات انجام دینے والی نجی ساحل سمندر کی انتظامیہ ایجنسی 'درستی میرین' کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر روی شنکر کے مطابق کھا نا نہ ملنے کے سبب کتے وحشی ہو گئے ہیں۔

لائف گارڈ ایجنسی کے مطابق تیرا میرا بیچ پر ان بھوکے کتوں کے لیے کھانا مہیا کرا جا رہا ہے۔ وبائی امراض کے پیش نظر بند تفریحی مقامات پر پابندی کی وجہ سے نائٹ کلب بند ہو چکے ہیں جس کے سبب وہاں رہنے والے کتوں کے لیے کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

روی شنکر نے کہا کہ میں کوہیبہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے کتوں کے لیے کھانا بنانے اور ساتھ ساتھ ہمیں چیزیں مہیا کرائیں اب ہم ان کی مدد سے کتوں کو روزانہ کھانا کھلا سکیں گے ساتھ ہی سنگوریم اور باگا کے مابین رہ رہے کتوں کو بآسانی پال سکتے ہیں۔

جنوبی گوا میں ہم نے کولوا، بیتال بطیم، اروسیم، موبر، پیلیولم اور بائنا کے ساحل پر کھانا تقسیم کرنے کا انتظام کیا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ پرانے گوا کے علاقے میں رہ رہے کتوں کے لیے بھی ہم نے انتظامات کیے ہیں۔ہمارے لائف گارڈز نیٹ ورک کے ذریعہ ہر دن گوا کے راستوں پر ان کتوں کے لیے کھانا اور 30 ​​لیٹر پانی رکھا جا تا ہے۔

واضح رہے کہ گوا ملک میں ساحل سمندر کی سیر و تفریح کے مقامات میں سے ایک کورونا وائرس کے سبب ہوئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ، ساحل ویران نظر آتے ہیں جس میں صرف آوارہ گایوں اور کتوں کے جھنڈ موجود ہیں۔

انسانوں کی آمد و رفت کی وجہ سے ساحل پر رہنے والےکتے بآسانی ادھرادھر سے اپنا رزق ڈھونڈ لیتے تھے لیکن جب سے لاک ڈاؤن کا سامنا ہے ان جانوروں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

ایسا ہی معاملہ گوا کے ساحلوں پر رہنے والے کتوں کا بھی ہے۔ جب سے سیاحوں کی آمد و رفت بند ہوئی لوگ گھروں میں قید ہیں ان ساحل پر رہنے والے کتوں کے لیے جینا بہت مشکل ہوتا نظر آرہا ہے۔

سنکریم سے لے کر باگا تک، جو عام طور پر ہزاروں سیاحوں کو ہر روز گھومتے پھرتے نظر آتے تھے ۔آج وہاں با لکل خاموشی طاری ہے۔سارے ریستوراں بند ہیں، کھانا پینا نہ ملنے کے سبب وہ کتے وحشی ہوگئے ہیں گوا کے مشہور ایک مقامی نائٹ کلب اور لائف گارڈز کی ٹیمیں خاص طور پر ساحل سمندر پر کتوں کو کھانا کھلا رہی ہیں۔

گوا کے ساحلوں پر لائف گارڈ خدمات انجام دینے والی نجی ساحل سمندر کی انتظامیہ ایجنسی 'درستی میرین' کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر روی شنکر کے مطابق کھا نا نہ ملنے کے سبب کتے وحشی ہو گئے ہیں۔

لائف گارڈ ایجنسی کے مطابق تیرا میرا بیچ پر ان بھوکے کتوں کے لیے کھانا مہیا کرا جا رہا ہے۔ وبائی امراض کے پیش نظر بند تفریحی مقامات پر پابندی کی وجہ سے نائٹ کلب بند ہو چکے ہیں جس کے سبب وہاں رہنے والے کتوں کے لیے کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

روی شنکر نے کہا کہ میں کوہیبہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے کتوں کے لیے کھانا بنانے اور ساتھ ساتھ ہمیں چیزیں مہیا کرائیں اب ہم ان کی مدد سے کتوں کو روزانہ کھانا کھلا سکیں گے ساتھ ہی سنگوریم اور باگا کے مابین رہ رہے کتوں کو بآسانی پال سکتے ہیں۔

جنوبی گوا میں ہم نے کولوا، بیتال بطیم، اروسیم، موبر، پیلیولم اور بائنا کے ساحل پر کھانا تقسیم کرنے کا انتظام کیا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ پرانے گوا کے علاقے میں رہ رہے کتوں کے لیے بھی ہم نے انتظامات کیے ہیں۔ہمارے لائف گارڈز نیٹ ورک کے ذریعہ ہر دن گوا کے راستوں پر ان کتوں کے لیے کھانا اور 30 ​​لیٹر پانی رکھا جا تا ہے۔

واضح رہے کہ گوا ملک میں ساحل سمندر کی سیر و تفریح کے مقامات میں سے ایک کورونا وائرس کے سبب ہوئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ، ساحل ویران نظر آتے ہیں جس میں صرف آوارہ گایوں اور کتوں کے جھنڈ موجود ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.