شہریت ترمیمی بل سمیت متعدد اہم بلز پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پیش کیے جانے والے ہیں۔
سرمائی اجلاس 13 دسمبر تک جاری رہے گا اور کل 20 نشستوں پر مشتمل ہوگا، جس میں چار نجی ممبروں کے ایام بھی شامل ہیں۔
شہریت ترمیمی بل کے ذریعہ پاکستان، بنگلہ دیش، اور افغانستان جیسے پڑوسی ممالک کے غیر مسلموں کو جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے بھارت آئے تھے، ان کو شہریت دینے کے مقصد کے ساتھ بل کو منظور کیا جائے گا، جسے بی جے پی حکومت منظور کروانا چاہتی ہے۔ ایوان کی کارروائی کے دوران اس پر غور کیا جائے گا۔
سرمائی اجلاس میں جموں و کشمیر کا موضوع چرچے میں ہوگا۔جموں و کشمیرکے تعلق سے پہلا تحریری سوال اسدالدین اویسی کا ہے جبکہ ترنمول کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے ارکان نے آرٹیکل 370کی منسوخی کے فیصلہ کی وجوہات اور اس کے بعد ریاست میں اس کے اثرات پر تلخ سوالات پوچھے ہیں۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے لیے حکومت نے ماحولیاتی آلودگی، اقتصادی، زرعی اور کسانوں کے مسائل کاحوالہ دے کر اجلاس کومفید بنانے کا ایجنڈہ طے کیا ہے لیکن آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیرکے بحران سے متعلق سوالات حکومت کاانتظار کررہے ہیں۔
دیگر اہم بلز پر بھی اجلاس کے دوران بحث، منظوری اور ترمیمات کے سلسلے مییں کاروائی کا امکان ہے۔ ان میں پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل 2019، اینٹی میری ٹائم پیریسی بل 2019 اور ٹرانسجینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس) بل کے علاوہ 47 دیگر معاملات شامل ہیں۔
گذشتہ روز وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ سرمائی اجلاس سے متعلق کل جماعتی اجلاس کے بارے میں ٹویٹ کیا کہ 'این ڈی اے کی ایک بہت اچھی میٹنگ ہوئی۔ ہمارا اتحاد بھارت کے تنوع اور 130 کروڑ بھارتیوں کے امنگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ ہم سب مل کر اپنے کسانوں، نوجوانوں، ناری شکتی اور غریبوں کی زندگیوں میں ایک معیاری تبدیلی لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے'۔
اس سے قبل اتوار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی نے تمام جماعتی رہنماؤں کی میٹنگ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کہا تھا کہ حکومت تمام پارٹیاں تعاون اور تعمیری انداز میں تمام زیر التواء قانون سازی کے کام انجام دینے کے لیے مل کر کام کرنے میں سرگرم رہے گے۔
پارلیمنٹری امور کے وزیر پرہاد جوشی کی طرف سے ایوان میں تمام جماعتوں کے رہنماؤں کے لیے بلائی جانے والے اس اجلاس میں مرکزی وزراء امیت شاہ، تھاورچند گہلوت، وی مرلیدھارن اور ارجن رام میگوال نے بھی شرکت کی۔
اس اجلاس میں ٹی ڈی پی کے جے دیوی گالہ، کانگریس کے غلام نبی آزاد، اڈیر رنجن چودھری اور بی ایس پی کے ستیش مشرا جیسے اپوزیشن رہنماؤں نے شرکت کی۔
کل جماعتی اجلاس کے بعد راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے بھی گزشتہ روز فلور قائدین سے ملاقات کی تھی۔
واضح پارلیمنٹ کا یہ دوسرا اجلاس ہوگا جب سے وزیر اعظم نریندر مودی مسلسل دوسری مدت میں بڑی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے۔