اسکولوں میں جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے مغربی بنگال کی حکومت نے اسکول انتظامیہ کو نوٹس جاری کی ہے۔
حکومت نے یہ نوٹس سرکاری اسکولز کے علاوہ پرائیوٹ اسکولز کو بھی جاری کیا ہے۔ نوٹس میں اسکول انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ تین سطحی نوڈل کمیٹی بنائی جائے۔ ریاستی سطح پر، ضلع سطح پر اور سب ڈویژن سطح پر یہ نوڈل کمیٹی کام کرے گی اور اس کمیٹی کو کارروائی کرنے کے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے۔
اسکول سطح پر انتظامیہ سے کہا کہ طلباء کے تحفظ کیلئے کمیٹی بنائی جائے اور یہ کمیٹی جنسی زیادتی کے معاملات کو دیکھے گی۔
دوطرح کی ہدایات دی گئی ہیں جس میں ایک جنسی زیادہ کے واقعات کو روکنے سے متعلق ہے اور دوسرے جنسی زیادتی کے واقعات رونما ہوجانے کے بعد سے متعلق ہے۔
اسکولز سے کہا گیا ہے کہ ہر ایک اسکول میں ایک باکس رکھا جائے گا جہاں طلباء بلاخوف اپنی شکایات تحریری طور پر رکھ سکتے ہیں۔اگر کسی اسکول میں جنسی زیادتی کی شکایت ہوتی ہے تو متاثرہ طالبہ کو دوسرے اسکول کمیٹی سے جانچ کرانے کا حق حاصل ہوگا۔
اسکول انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ ٹیچنگ اور غیر ٹیچنگ اسٹاف کو بحال کرنے سے قبل پوری معلومات حاصل کرنا ضروری ہے اور ہر ایک ٹیچر کو حلف نامہ دینا ہوگا کہ ان کے خلاف جنسی زیادتی کا کوئی کیس چل رہا ہے یا نہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ٹیچراور اسٹاف کو بھی حلف نامہ دینا ہوگا۔اس کے علاوہ اسکولز سے کہا گیا ہے کہ وہ ورک شاپ کا انعقاد کرکے طالبات کو اس سے متعلق معلومات فراہم کریں۔
نوٹس میں کئی اہم ہدایات دی گئی ہیں جن میں جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آنے کے بعدبچی کی طبی جانچ سرکاری اسپتال میں کرانا ضروری ہوگا۔اس کے علاوہ ہر ایک طالب علم کے گھر، فون نمبر اور دیگر معلومات رکھنا ضروری ہے۔
اس کے علاوہ اسکول کے نوٹس بورڈ پر قریبی پولس اسٹیشن اور ہسپتال کا نام چسپاں کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔