اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' ہم سی اے اے کی مخالفت اس لیے کررہے ہیں کیوں کہ اس میں مذہب کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ ہم باہر سے آنے والے پناہ گزینوں کے خلاف نہیں'۔
انہوں نے بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ' ہم سے کہا جارہا ہے کہ دنیا میں بہت سے اسلامی ممالک ہیں تو ہمیں ان ممالک مثلاً سعودی عرب، ترکی، ملیشیا وغیرہ سے کیا واسطہ ہے۔
ہم بھارت میں پیدا ہوئے اور یہیں جئیں گے اور مریں گے، اگر آپ کو ان ممالک سے انتی محبت ہے تو آپ چلے جائیں ہمیں کیوں بھیجنے پر تلے ہوئے ہیں؟۔
اس موقعے اسد الدین اویسی نے تمام بھارتی مسلمانوں کو اپنی اپنی چھتوں پر بھارتی پرچم لہرانے اور احتجاجی مظاہرے جاری کا مشورہ دیا۔ انہوں نے این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد اور پولیس اہلکاروں کو 1 منٹ کی خاموشی اختیار کر کے خراج عقیدت پیش کیا۔
اس احتجاجی جلسہ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی بربریت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
علاوہ ازیں اسدالدین اویسی نے تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ووٹ دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس کے علاوہ آندھر پردیش کے وزیر اعلی کے ذریعہ ترمیم شدہ قانون شہریت سی اے اے کی تائید کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی بھی گزارش کی۔
بیرسٹر اویسی نے اس تحریک کو مسلسل جاری رکھنے کی صلاح دیتے ہوئے تشدد سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ تشدد سے مسئلہ بگڑنے کے قوی امکانات ہیں اس لیے عوام تشدد سے گریز کرتے ہوئے پر امن احتجاج کو یقینی بنائیں۔'
اس موقعے پر انہوں نے عوام کو بھارتی آئین کے مقدمے حلف بھی دلوایا۔ '