ETV Bharat / bharat

'ایودھیا کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمیں قبول'

author img

By

Published : Oct 17, 2019, 1:31 PM IST

سپریم کورٹ میں بابری مسجد۔رام جنم بھومی ملکیت تنازعہ کیس کی سماعت گزشتہ روز چالیس دن چلنے کے بعد مکمل ہو گئی، اب ایک ماہ کے اندر سپریم کورٹ کی جانب سے اس کیس پر فیصلے کی امید کی جا رہی ہے۔

jamaat-e-islami hindi reaction on babri mosque

جماعت اسلامی ہند گجرات یونٹ کے صدر شکیل احمد راجپوت نے سپریم کورٹ ایودھیا کیس کی سماعت کے مکمل ہونے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے بے لاگ فیصلہ سنانا چاہیے۔

شکیل احمد راجپوت نے امید ظاہر کی ہے کہ 'عدالت کا فیصلہ مسلم فریق کے حق میں آئے گا، ایسے میں عدالت جو بھی فیصلہ دے گی انھیں قبول ہوگا'۔

ایودھیا کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمیں قبول: جماعت اسلامی ہند

ویلفر پارٹی آف انڈیا گجرات کے صدر اکرام بیگ مرزا کا کہنا ہے کہ 'انھیں امید ہے کہ جس طرح سے مسلم فریق کی جانب سے ثبوت و شواہد پیش کیے گئے ہیں، اس کے پیش نظر فیصلہ مسلم فریق کے حق میں ہی آئے گا۔کیونکہ شریعت بھی یہی کہتی ہے کہ مسجد کسی غیر قانونی جگہ پر تعمیر نہیں کی جاتی'۔

انہوں نے کہا 'ملکیت کیس میں آستھا نہیں دیکھی جاتی بلکہ ثبوت دیکھا جاتا ہے، لیکن آخری فیصلہ سپرم کورٹ کے ہاتھ میں ہے ہم اس فیصلے کو تسلیم کریں گے'۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں 5 ججوں کے آئینی بنچ نے اس تاریخی معاملے میں فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

چیف جسٹس آئندہ ماہ 17 نومبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس سے پہلے ایودھیا تنازعہ پر فیصلہ آ جائے گا۔

جماعت اسلامی ہند گجرات یونٹ کے صدر شکیل احمد راجپوت نے سپریم کورٹ ایودھیا کیس کی سماعت کے مکمل ہونے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے بے لاگ فیصلہ سنانا چاہیے۔

شکیل احمد راجپوت نے امید ظاہر کی ہے کہ 'عدالت کا فیصلہ مسلم فریق کے حق میں آئے گا، ایسے میں عدالت جو بھی فیصلہ دے گی انھیں قبول ہوگا'۔

ایودھیا کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمیں قبول: جماعت اسلامی ہند

ویلفر پارٹی آف انڈیا گجرات کے صدر اکرام بیگ مرزا کا کہنا ہے کہ 'انھیں امید ہے کہ جس طرح سے مسلم فریق کی جانب سے ثبوت و شواہد پیش کیے گئے ہیں، اس کے پیش نظر فیصلہ مسلم فریق کے حق میں ہی آئے گا۔کیونکہ شریعت بھی یہی کہتی ہے کہ مسجد کسی غیر قانونی جگہ پر تعمیر نہیں کی جاتی'۔

انہوں نے کہا 'ملکیت کیس میں آستھا نہیں دیکھی جاتی بلکہ ثبوت دیکھا جاتا ہے، لیکن آخری فیصلہ سپرم کورٹ کے ہاتھ میں ہے ہم اس فیصلے کو تسلیم کریں گے'۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں 5 ججوں کے آئینی بنچ نے اس تاریخی معاملے میں فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

چیف جسٹس آئندہ ماہ 17 نومبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس سے پہلے ایودھیا تنازعہ پر فیصلہ آ جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.