آندھراپردیش ہائی کورٹ نے ایل جی پولیمر کے سی ای او سنکے جیونگ، ڈائریکٹر ڈی ایس کم، آپریشنز کے ایڈیشنل ڈائریکٹر پی پی موہن راؤ سمیت دیگر آٹھ ملزموں کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
گزشتہ ماہ کے آغاز میں پولیس نے کہا تھا کہ کمپنی کے سی ای او اور دو ڈائریکٹرز سمیت 12 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں پانچ اگست تک توسیع کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گیس لیک کے واقعہ میں 12 افراد ہلاک ہوئے تھے، جو رواں برس سات مئی کو پیش آیا تھا جس کے بعد ایل جی پولیمر انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔
اس واقعہ کے دو ماہ کے بعد نیرب کمار پرساد خصوصی سی ایس (ای ایف ایس اینڈ ٹی) کی سربراہی میں ہائی پاور کمیٹی نے جولائی میں آندھراپردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کو اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔
اطلاع کے مطابق وشاکھاپٹنم میں گیس کا رساؤ (جس نے ہزاروں افراد کو متاثر کیا ہے) ایل جی پولیمر انڈیا سے تعلق رکھنے والے پلانٹ میں ہوا۔ ایل جی پولیمر کے مطابق یہ بھارت میں پولی اسٹرین اور توسیع پذیر پولی اسٹرین کے صف اول کے مینوفیکچررز میں سے ایک ہے جس کی الیکٹرانکس اور صنعتوں میں مختلف درخواستیں ہیں۔
ایل جی پی آئی نے کیا تیار کیا؟
کمپنی کے مطابق اس کی مصنوعات میں پی ایس (پولی اسٹرین)، ای پی ایس (ایکسپینڈیبل پول اسٹرین) اور ای پی سی (انجینئرنگ پلاسٹک مرکبات) شامل ہیں۔
پہلے زمرے کے تحت - جی پی پی ایس (جنرل مقصد پولی اسٹرین) اور ایچ آئی پی ایس (اعلی اثر پولی اسٹرین) کی مصنوعات کا اطلاق ایئرکنڈیشنر، واشنگ مشین، اسٹیشنری مصنوعات، فریج، مصنوعی زیورات اور ٹیلی ویژن میں ہوتا ہے۔
دریں اثنا ای پی ایس، اپنے ہلکے وزن اور موصلیت کی خصوصیات کی وجہ سے بجلی اور الیکٹرانکس پیکیجنگ، کولڈ اسٹوریجز، ڈسپوزایبلز، موصلیت بورڈ اور زرعی اور ماہی گیری کی مصنوعات کے خانوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔
آخر میں انجینئرنگ پلاسٹک ، جو عام پلاسٹک سے کہیں زیادہ ہلکا ہے، آٹوموبائل اور الیکٹرانک حصوں کے لئے صنعتی خام مال کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔