بھارت کے نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے انتہاپسندی اور ماؤنوازی جیسے عصری چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی فورسیز کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ پولیس سسٹم کو عوام کے موافق بنایا جانا چاہیے۔
نائب صدر نے اسمارٹ پولیسنگ پر منعقد ایک قومی سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس سسٹم کے مرکز میں عوام کو رکھا جانا چاہیے اور پولیس تھانوں میں عوام کے ساتھ دوستانہ سلوک کیا جانا چاہیے۔
سیمینا ر کا انعقاد 'انڈین پولیس فاونڈیشن، نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس اور پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بیورو' نے کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو عوام کی ضرورتوں کے مطابق بنانے کے لیے پولیس سسٹم میں داخلی تبدیلی کی جانی چاہیے اور پولیس تھانوں کا ماحول بہتر کیا جانا چاہیے۔
دہشت گردی، انتہاپسندی اور ماؤنوازی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس تھانوں کا ماحول سدھارنے کے لیے سینیئر افسران کو پہل کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 'بلیٹ سے بیلٹ زیادہ طاقت ور ہے' پویس کو اس حقیقت کا ادراک کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اور اس سے نمٹتے وقت قومی سلامتی میں کوئی رعایت نہیں دی جانی چاہیے۔
ایسے مسائل سے نمٹنے کے لیے ریاستی پولیس او رمرکزی مسلح پولیس فورسیز کی صلاحیت میں اضافہ کیا جانا چاہیے جس سے وہ موجودہ چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے قانون و انتظام برقرار رہنا ضروری ہے۔