ETV Bharat / bharat

ایل اے سی پر حالات سنگین: ایس جے شنکر

author img

By

Published : Sep 8, 2020, 9:31 AM IST

ماسکو میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای سے ممکنہ بات چیت سے قبل بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول پر صورتحال انتہائی سنجیدہ ہے۔

ایل اے سی پر بہت سنگین حالت: وزیر خارجہ ایس جے شنکر
ایل اے سی پر بہت سنگین حالت: وزیر خارجہ ایس جے شنکر

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مشرقی لداخ کی صورتحال کو 'انتہائی سنگین' قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں سیاسی جماعت پر دونوں جماعتوں کے مابین 'بہت ہی گہری گفتگو' کی ضرورت ہے۔

چین کے سرحدی تنازعہ پر ایک انگریزی روزنامہ کے مکالمہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا، 'سرحد کی صورتحال کو تعلقات کی حالت کے علاوہ نہیں دیکھا جاسکتا۔' 'میں نے یہ کتاب وادی گلوان میں بدقسمت واقعے سے قبل لکھی تھی۔'

واضح رہے کہ مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں 15 جون کو ہونے والے تنازعہ میں 20 بھارتی فوجی جوانوں کے شہید ہونے کے بعد لائن آف ایکچول کنٹرول پر تناؤ کافی حد تک بڑھ گیا ہے۔

چینی فوجی کا بھی جانی نقصان ہوا ہے لیکن ہمسایہ ملک نے ان کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ امریکی انٹلیجنس کی رپورٹ کے مطابق 35 چینی فوجی بھی مارے گئے۔

وزیر خارجہ نے اپنی نئی شائع ہونے والی کتاب دی انڈیا وے' کا ذکر کرتے ہوئے کہا، اگر سرحد پر امن نہیں ہوتا ہے تو باقی تعلقات برقرار نہیں رہ سکتے کیونکہ واضح طور پر اس تعلقات کی بنیاد ہی امن ہے۔'

توقع ہے کہ جے شنکر 10 ستمبر کو ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر وانگ سے ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پارلیمنٹ میں چین کے ساتھ تنازع پر بحث نہیں کرنا چاہتی؟


جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ وہ اپنے چینی ہم منصب کو کیا پیغام دیں گے تو جے شنکر نے کہا، 'میں واقعتاً انہیں جو کہوں گا، ظاہر ہے کہ وہ آپ کو نہیں بتا سکتا۔'

تاہم ، انہوں نے کہا کہ ان کا موقف سرحد پر امن برقرار رکھنے کے وسیع اصول پر مرکوز رہے گا تاکہ تعلقات کی مجموعی ترقی ہو جو گزشتہ 30 برسوں کے تعلقات میں جھلکتی ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مشرقی لداخ کی صورتحال کو 'انتہائی سنگین' قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں سیاسی جماعت پر دونوں جماعتوں کے مابین 'بہت ہی گہری گفتگو' کی ضرورت ہے۔

چین کے سرحدی تنازعہ پر ایک انگریزی روزنامہ کے مکالمہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا، 'سرحد کی صورتحال کو تعلقات کی حالت کے علاوہ نہیں دیکھا جاسکتا۔' 'میں نے یہ کتاب وادی گلوان میں بدقسمت واقعے سے قبل لکھی تھی۔'

واضح رہے کہ مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں 15 جون کو ہونے والے تنازعہ میں 20 بھارتی فوجی جوانوں کے شہید ہونے کے بعد لائن آف ایکچول کنٹرول پر تناؤ کافی حد تک بڑھ گیا ہے۔

چینی فوجی کا بھی جانی نقصان ہوا ہے لیکن ہمسایہ ملک نے ان کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ امریکی انٹلیجنس کی رپورٹ کے مطابق 35 چینی فوجی بھی مارے گئے۔

وزیر خارجہ نے اپنی نئی شائع ہونے والی کتاب دی انڈیا وے' کا ذکر کرتے ہوئے کہا، اگر سرحد پر امن نہیں ہوتا ہے تو باقی تعلقات برقرار نہیں رہ سکتے کیونکہ واضح طور پر اس تعلقات کی بنیاد ہی امن ہے۔'

توقع ہے کہ جے شنکر 10 ستمبر کو ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر وانگ سے ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پارلیمنٹ میں چین کے ساتھ تنازع پر بحث نہیں کرنا چاہتی؟


جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ وہ اپنے چینی ہم منصب کو کیا پیغام دیں گے تو جے شنکر نے کہا، 'میں واقعتاً انہیں جو کہوں گا، ظاہر ہے کہ وہ آپ کو نہیں بتا سکتا۔'

تاہم ، انہوں نے کہا کہ ان کا موقف سرحد پر امن برقرار رکھنے کے وسیع اصول پر مرکوز رہے گا تاکہ تعلقات کی مجموعی ترقی ہو جو گزشتہ 30 برسوں کے تعلقات میں جھلکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.