مرکزی وزیرصحت ہرش وردھن، جو کوویڈ-19 وبائی مرض کے خلاف بھارت کی جنگ میں سب سے آگے ہیں، وردھن نے جمعےکے روز ڈبلیو ایچ او کے 34 رکنی ایگزیکیوٹیو بورڈ کے چیئرمین کے طور پر نئی ذمہ داری سنبھالی ہے۔
اس موقع پر جاپان کے ڈاکٹر ہیروکی نکاٹانی کی جانشین ہونے والے ہرش وردھن نے دنیا بھر میں کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے ہونے والی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا۔
ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ کے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد اپنے ریمارکس میں ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی شراکت داری کو مستحکم کرنا اور وبائی مرض کی وجہ پیدا شدہ موجودہ بحران سے نمٹنے کے لئے مشترکہ ردعمل کی ضرورت ہے۔
ایگزیکٹو بورڈ میں بھارت کے نامزد امیدوار کی تقرری کی تجویز پر منگل کو 194 رکنی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی نے دستخط کیے۔
پچھلے برس، ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیاء گروپ نے متفقہ طور پر مئی سے شروع ہونے والی تین سالہ مدت کے لئے ایگزیکٹو بورڈ کے لئے بھارت کے نامزد امیدوار کا انتخاب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
چیئرمین کے عہدے پر علاقائی گروپز میں ایک سال تک تبدیلیاں ہوتی ہیں، مگر گزشتہ سال یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پہلے سال کے لئے بھارت کا نامزد کردہ ایگزیکٹو بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ کُل وقتی تفویض شدہ ذمہ داری نہیں ہے۔ بھارتی وزیر صحت کو صرف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاسوں کی صدارت کرنے کی ضرورت ہوگی۔
ایگزیکٹو بورڈ میں 34 افراد شامل ہیں ، جو صحت کے شعبے میں تکنیکی طور پر اہل ہیں، جن میں سے ہر ایک رکن ریاست کے ذریعہ نامزد کیا جاتا ہے جسےعالمی صحت اسمبلی طئے کرتی ہے۔ رکن ممالک تین سال کی مدت کے لئے منتخب ہوتے ہیں۔
بورڈ کی سال میں کم سے کم دو بار میٹنگ ہوتی ہے اور مرکزی اجلاس عام طور پر جنوری میں ہوتا ہے ، ہیلتھ اسمبلی کے فورا بعد مئی میں اس کی ایک چھوٹی میٹنگ ہوتی ہے۔
ایگزیکٹو بورڈ کے اہم کام ہیلتھ اسمبلی کے فیصلوں اور پالیسیز کو موثر بنانا، اس کو مشورہ دینا اور عام طور پر اس کے کام کو آسان بنانا ہے۔
قبل ازیں پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ 73 ویں عالمی ادارہ صحت سے خطاب کرتے ہوئے ، وردھن نے کہا تھا کہ بھارت نے کوویڈ- 19 کے وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لئے وقت کے ساتھ ساتھ تمام ضروری اقدامات کو بہتر انداز میں انجام دیا ہے۔