ETV Bharat / bharat

ٹرمپ کو دھچکا

author img

By

Published : Jan 2, 2021, 2:30 PM IST

Updated : Jan 2, 2021, 3:01 PM IST

امریکی کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ نے مالی سال 2021 کے قومی دفاعی بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا ہے۔

ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا گیا
ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا گیا

جمعہ کے روز اس بل کی حمایت کرنے والے سینیٹ کے دوتہائی سے زیادہ ارکان نے ٹرمپ کے اس ویٹو کو مسترد کردیا۔

سینیٹ کے اس فیصلہ کو مسٹر ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے کہ ان کے دور میں یہ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

سینیٹ نے قومی دفاع اتھارٹی ایکٹ (اے ڈی اے اے ) کے نام سے یہ دفاعی بل 81–13 کے فرق سے منظور کیا ہے۔

تیئیس دسمبر کو امریکی صدر نے اس بل پر ویٹو کا اعلان کیا تھا، امریکی اراکین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان نمائندگان نے 740 ارب ڈالر کے دفاعی اخراجات کے بل کو 322۔87 کے فرق سے پیر کو ہی منظور کرلیاتھا۔

ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا گیا
ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا گیا

واضح رہے کہ ایوان نمائندگان نے بل پر غور کے لیے اسے ریپبلکن اکثریتی سینیٹ کو بھیجاتھا۔

صرف اس بل کے ذریعے ہی آئندہ ایک سال تک امریکہ کی دفاعی پالیسی پر خرچ کیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ جو چند ہفتوں میں صدارت چھوڑنے والے ہیں نے بل کی کچھ شقوں پر مخالفت کی تھی۔

انہوں نے ان پالیسیز کی مخالفت کی ہے جو افغانستان اور یوروپ سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی تعداد کو محدود کرتی ہیں۔

این ڈی اے اے میں نارڈ اسٹریم2 پائپ لائن منصوبے پر پابندی عائد کرنے اور روسی میزائل دفاعی نظام ایس-400 خریدنے کے حوالہ سے ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے بھی ایک شق ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ امریکی کانگریس کوقانون سازی کے لئے منظور کردہ بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں۔

کچھ غیر معمولی حالات میں صدر بل پر دستخط نہیں کرتے اور نہ ہی اسے ویٹو کرتے ہیں، ایسے پالیسی ساز معاملوں میں اختلافات ہوتا ہے لیکن ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کرکے صدر کے ویٹو کو مسترد کرکے اس بل کو قانون بناسکتے ہیں۔

جمعہ کے روز اس بل کی حمایت کرنے والے سینیٹ کے دوتہائی سے زیادہ ارکان نے ٹرمپ کے اس ویٹو کو مسترد کردیا۔

سینیٹ کے اس فیصلہ کو مسٹر ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے کہ ان کے دور میں یہ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

سینیٹ نے قومی دفاع اتھارٹی ایکٹ (اے ڈی اے اے ) کے نام سے یہ دفاعی بل 81–13 کے فرق سے منظور کیا ہے۔

تیئیس دسمبر کو امریکی صدر نے اس بل پر ویٹو کا اعلان کیا تھا، امریکی اراکین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان نمائندگان نے 740 ارب ڈالر کے دفاعی اخراجات کے بل کو 322۔87 کے فرق سے پیر کو ہی منظور کرلیاتھا۔

ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا گیا
ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا گیا

واضح رہے کہ ایوان نمائندگان نے بل پر غور کے لیے اسے ریپبلکن اکثریتی سینیٹ کو بھیجاتھا۔

صرف اس بل کے ذریعے ہی آئندہ ایک سال تک امریکہ کی دفاعی پالیسی پر خرچ کیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ جو چند ہفتوں میں صدارت چھوڑنے والے ہیں نے بل کی کچھ شقوں پر مخالفت کی تھی۔

انہوں نے ان پالیسیز کی مخالفت کی ہے جو افغانستان اور یوروپ سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی تعداد کو محدود کرتی ہیں۔

این ڈی اے اے میں نارڈ اسٹریم2 پائپ لائن منصوبے پر پابندی عائد کرنے اور روسی میزائل دفاعی نظام ایس-400 خریدنے کے حوالہ سے ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے بھی ایک شق ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ امریکی کانگریس کوقانون سازی کے لئے منظور کردہ بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں۔

کچھ غیر معمولی حالات میں صدر بل پر دستخط نہیں کرتے اور نہ ہی اسے ویٹو کرتے ہیں، ایسے پالیسی ساز معاملوں میں اختلافات ہوتا ہے لیکن ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کرکے صدر کے ویٹو کو مسترد کرکے اس بل کو قانون بناسکتے ہیں۔

Last Updated : Jan 2, 2021, 3:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.