ETV Bharat / bharat

فیض احمد فیض کی نظم پڑھ کر لوگوں میں جوش

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ پچیس دنوں سے مستقل چل رہے سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج میں آج علی یونیورسٹی کے طالب علم حیدر سیف اللہ نے فیض احمد فیض کی نظم پڑھ کر طلبہ میں جوش پیدا کیا گیا۔

نظم پڑھتے حیدر سیف اللہ
نظم پڑھتے حیدر سیف اللہ
author img

By

Published : Jan 9, 2020, 11:54 PM IST

حیدر سیف اللہ ایک فن کار ہیں گانے کا شوق رکھتے ہیں اور وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ میں ریسرچ کے اسکالر بھی ہیں، ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے حیدر سیف اللہ نے بتایا کہ ملک بھر میں فیض احمد فیض کی نظم ' ہم دیکھیں گے' ان دنوں احتجاج اور مظاہروں کے درمیان توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

اے ایم یو احتجاج میں فیض احمد فیض کی نظم پڑھ کر لوگوں میں جوش پیدا کیا گیا

فیض احمد فیض کی اس نظم پر آئی آئی تی کانپور سے تنازع پیدا ہوا اور ملک بھر کا دھیوان اپنی طرف توجہ کر گیا اب اس نظم کے تنازع میں آنے کے بعد لوگ فیض احمد فیض کو دوبارہ پڑھ رہے ہیں۔ حالانکہ اس نظم کو ہندوؤں کے خلاف بتایا جا رہا ہے۔

حیدر سیف اللہ نے مزید بتایا کہ آج اس نظم کو تفصیل میں پڑھا گیا ہے اور یہ کیوں ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے اور کیوں مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔ یہ ایک طرح سے احتجاج کا مرکز بن گئی ہے اور مظاہرین کے اندر اس نظم کے ذریعے جوش پیدا کی جا رہی ہے۔


حیدر سیف اللہ نے مزید بتایا کہ فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے لازمی ہے ہم بھی دیکھیں گے" ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے اور یہ احتجاج کی ایک نظم بن گئی ہے اس سے لوگوں میں جوش پیدا ہوتا ہے۔

حیدر سیف اللہ ایک فن کار ہیں گانے کا شوق رکھتے ہیں اور وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ میں ریسرچ کے اسکالر بھی ہیں، ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے حیدر سیف اللہ نے بتایا کہ ملک بھر میں فیض احمد فیض کی نظم ' ہم دیکھیں گے' ان دنوں احتجاج اور مظاہروں کے درمیان توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

اے ایم یو احتجاج میں فیض احمد فیض کی نظم پڑھ کر لوگوں میں جوش پیدا کیا گیا

فیض احمد فیض کی اس نظم پر آئی آئی تی کانپور سے تنازع پیدا ہوا اور ملک بھر کا دھیوان اپنی طرف توجہ کر گیا اب اس نظم کے تنازع میں آنے کے بعد لوگ فیض احمد فیض کو دوبارہ پڑھ رہے ہیں۔ حالانکہ اس نظم کو ہندوؤں کے خلاف بتایا جا رہا ہے۔

حیدر سیف اللہ نے مزید بتایا کہ آج اس نظم کو تفصیل میں پڑھا گیا ہے اور یہ کیوں ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے اور کیوں مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔ یہ ایک طرح سے احتجاج کا مرکز بن گئی ہے اور مظاہرین کے اندر اس نظم کے ذریعے جوش پیدا کی جا رہی ہے۔


حیدر سیف اللہ نے مزید بتایا کہ فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے لازمی ہے ہم بھی دیکھیں گے" ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے اور یہ احتجاج کی ایک نظم بن گئی ہے اس سے لوگوں میں جوش پیدا ہوتا ہے۔

Intro:
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے پچیس دن سے مستقل چل رہے سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج میں آج علی یونیورسٹی کے طالب علم حیدر سیف اللہ نے فیض احمد فیض کی نظم پڑھ کر طلبہ میں جوش پیدا کیا گیا.


Body:حیدر سیف اللہ ایک آرٹسٹ ہے گانے کا شوق رکھتے ہیں اور وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ تاریخ کے ریسرچ سکالر بھی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے حیدر سیف اللہ نے بتایا ملک بھر میں نظم کافی دنوں سے بحث میں چل رہی ہے، فیض احمد فیض کو دوبارہ لوگ پڑھ رہے ہیں۔ اس پر تنازعہ چل رہا ہے یہ ہندوؤں کے خلاف ہے۔

حیدر سیف اللہ نے مزید بتایا آج اس نظم کو تفصیل میں پڑھا گیا یہ کیوں ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے اور کیوں مسلمانوں کے خلاف نہیں ہیں۔ یہ ایک طرح سے احتجاج کرنے کی نظم بن گئی ہے لوگوں کو جوش آتا ہے اس کو پڑھنے میں تو اس کو سمجھنا کر پڑھا گیا اور لوگوں میں جوش پیدا کیا گیا۔




Conclusion:آرٹسٹ حیدر سیف اللہ نے بتایا فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے لازمی ہے ہم بھی دیکھیں گے" ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے اور یہ احتجاج کی ایک نظم بن گئی ہے اس سے لوگوں میں جوش پیدا ہوتا ہے۔



۱۔بائٹ۔۔۔۔۔ حیدر سیف اللہ۔۔۔۔۔ ریسرچ اسکالر۔۔۔۔۔ شعبہ تاریخ اے ایم یو۔





Suhail Ahmad
7206466
9760108621
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.