کانگریس کے کپل سبل نے قانون کے خلاف سرگرمی (روک تھام) ترمیمی بل 2019 پر بحث کے دوران کہا کہ گزشتہ دنوںشدت پسندی کے خلاف بنائے گئے قوانین کے غلط استعمال کے پیش نظر اس بل کو پارلیمانی جائزہ کے لئے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندی کے خلاف ٹاڈا اور پوٹا جیسے قوانین بنائے گئے تھے اور کئی بار ان میں ترامیم بھی کی گئیں۔
کپل سبل نے کہا کہ ٹاڈا لایا گیا تھا ، لیکن بہت سی ریاستوں میں اس کا غلط استعمال ہوا۔ پوٹا تو ختم ہی کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلا تجربہ یہ رہا ہے کہ شدت پسندی کے حوالے سے پچھلے کچھ برسوں میں بہت سارے معاملات درج ہوئے ہیں لیکن سزا کی شرح بہت کم ہے۔
بل کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ پارلیمانی جائزے کے بغیر حکومت بل کو منظور کرکے قانون بنا سکتی ہے ، لیکن پھر انہیں عدالت میں چیلنج کیا جائے گا اور اس کے بعد اسے ترمیم کے لئے ایوان میں لانا ہوگا۔