اس دوان اراکین پارلیمان نے این ای پی مسودہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور تعلیم سے متعلق کئی موضوعات زیر بحث آئے۔
اس موقع پر وزیر موصوف نے کہا کہ اجتماعی کوشش اور بڑے پیمانے پر صلاح و مشوروں سے پالیسی کو مزید مضبوطی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت تمام ارکان پارلیمنٹ سے موصول تجاویز سفارشات کی جانچ کرے گی اور ان تجاویز سفارشات کے ساتھ ہم ایک پالیسی وضع کرنے کے اہل ہوں گے۔
جس سے ملک کا تعلیمی نظام بدل جائے گا اور جس سے ایک نئے بھارت کا راستہ ہموار ہوگا۔مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ آج کی تاریخ تک ہمیں عوام سے ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد تجاویز موصول ہوئی ہیں۔