مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، ریاست کے مختلف اضلاع میں بی جے پی اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپیں ہو رہی ہیں جس کے سبب اب تک درجنوں لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے البیڑیا میں نامعلوم شرپسندوں نے بی جے پی کے پارٹی دفتر میں آگ لگا دی، اس واقعے کے بعد بی جے پی کے حامیوں نے ٹائر جلا کر سڑک پر پھینک کر ناکہ بندی کر دی جس سے آمدورفت ٹھپ پڑ گئی، بی جے پی کے حامیوں کی ناکہ بندی کے سبب لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، ٹریفک نظام درہم برہم ہو گیا۔
پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا اور ناکہ بندی ختم کروا کر آمدورفت دوبارہ بحال کرائی، پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے لیکن اب تک اس معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
بی جے پی کے رہنماوں نے اس کا الزام ترنمول کانگریس کے حامیوں پر عائد کیا ہے، پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے حامیوں نے پارٹی دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگائی ہے، انہوں نے واردات میں ملوث شرپسندوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
وہیں دوسری طرف ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ٹی ایم سی نے بی جے پی پر ہی اس کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ خود بی جے پی کے ہی حامیوں نے پارٹی آفس میں آگ لگائی اور ترنمول کانگریس پر جھوٹا الزام لگایا جایا جا رہا ہے۔