فیس بک پر دباؤ ڈالتے ہوئے ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم سے ہر قسم کے سیاسی اشتہارات پر باضابطہ طور پر پابندی عائد کردی ہے۔ سی ای او جیک ڈورسی نے اعلان کیا ہے کہ مائیکرو بلاگنگ سائٹ اب ان اشتہاراتی اجازت نہیں دے گی۔
امیدواروں، جماعتوں، سرکاری عہدیداروں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹیز (پی اے سی) اور مخصوص سیاسی غیر منفعتی گروپز سے کسی بھی سیاسی مواد کی تشہیر نہیں کی جائے گی۔
مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم نے کہا کہ ٹویٹر عالمی سطح پر سیاسی مواد کے فروغ پر پابندی عائد کرتا ہے۔ ہم نے یہ فیصلہ اپنے اس عقیدے کی بنیاد پر کیا ہے کہ سیاسی پیغام پہنچنا چاہئے نہ کہ خریدنا چاہئے۔
ٹویٹر نے کہا کہ ' ایسے اشتہارات جن میں سیاسی مشمولات کے حوالہ جات شامل ہیں ، بشمول ووٹ کی اپیل ، مالی مدد کی درخواستیں، اور دیگر سیاسی اقسام میں سے کسی کے خلاف، اس پالیسی کے تحت ممنوع ہیں۔
گذشتہ ماہ ڈورسی نے ٹویٹ کیا: ' اگرچہ انٹرنیٹ اشتہار بازی کاروباری مشتہرین کے لیے ناقابل یقین حد تک طاقتور اور بہت موثر ہے ، لیکن اس طاقت سے سیاست میں اہم خطرات لاحق ہیں۔'