طلاق ثلاثہ قانون سے متعلق ای۔ ٹی۔ وی بھارت نے جماعت اسلامی ہند ریاست کرناٹک کے صدر ڈاکٹر سعد بیلگامی سے بات کی۔
'طلاق ثلاثہ قانون کو سپریم کورٹ میں چلینج کرنا چاہیے'
طلاق ثلاثہ بل کو مختلف سماجی و مذہبی تنظیموں نے مسلمانوں کے لیے ایک لمحہ فکر قرار دیا ہے، اور مسلمانوں سےاپیل کی ہے کہ ایک پلیٹ فارم پر کامن مینیمم پروگرام بنائیں اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایجنڈا بناکر منصوبہ بند طریقے سے امت مسلمہ کے لئے کام کریں جو وقت کا اہم ترین تقاضا ہے۔
triple talaq bill
طلاق ثلاثہ قانون سے متعلق ای۔ ٹی۔ وی بھارت نے جماعت اسلامی ہند ریاست کرناٹک کے صدر ڈاکٹر سعد بیلگامی سے بات کی۔
Intro:طلاق ثلاثہ ملت کے تمام تنظیموں و دانشوران کے لیے لمحہ فکریہ ہے
Body:طلاق ثلاثہ بل کے مسئلہ کو مختلف سماجی و مذہبی تنظیموں نے مسلمانوں کے لئے ایک لمحہ فکریہ قرار دیا ہے اور سبھی سے اپیل کی ہے کہ ایک پلیٹ فارم پر کامن مینیمم پروگرام بنائیں اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایجنڈا بناکر منصوبہ بند طریقے سے امت مسلمہ کے لئے کام کریں کہ یہ وقت کا اہمترین تقاضا ہے.
طلاق ثلاثہ کے معاملے می ای. ٹی. وی نے جماعت اسلامی ہند کے ریاست کرناٹکا کے صدر ڈاکٹر سعد بیلگامی سے بات کی جنہوں نے بتایا کہ طلاق ثلاثہ بل ملت اسلامیہ ہند کے جذبات احساسات و توقعات پر بجلی بنکر گری ہے. آزاد ہندوستان کے آزاد مسلمانوں کے لئے پوری 72 سالہ تاریخ کا یہ سیاہ ترین دن ہے. مسلمانوں کی شریعت عائلی قوانین میں ایک سازش کے طور پر ایک دروازہ کھولا گیا ہے.
ڈاکٹر سعد نے مزید کہا کہ طلاق ثلاثہ کا سانحہ ملت کے تمام جماعتوں، اداروں، تنظیموں اور دانشوروں کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے. ہمت و حوصلہ ہارے بغیر عائلی قوانین کے وسیع افہام و تفہیم اور عمل آوری کے لئے ایک ہمہ گیر و دیرپا تحریک برپا کرنے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ وقت کا یہ تقاضا ہے کہ مختلف تنظیمیں اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اس سلسلے میں مل بیٹھیں اور قرآن و سنت و آئین و قانون کی روشنی میں ایک کم از کم مشترکہ منصوبہ (کامن مینیمم پروگرام) وضع کریں اور ملک و ملت کے مستقبل کے لئے مشعل راہ روشن کریں.
انٹرویوی...
1. ڈاکٹر سعد بیلگامی، امیر حلقہ، جماعت اسلامی ہند کرناٹکا
Note... The video is being uploaded...
Conclusion:
Body:طلاق ثلاثہ بل کے مسئلہ کو مختلف سماجی و مذہبی تنظیموں نے مسلمانوں کے لئے ایک لمحہ فکریہ قرار دیا ہے اور سبھی سے اپیل کی ہے کہ ایک پلیٹ فارم پر کامن مینیمم پروگرام بنائیں اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایجنڈا بناکر منصوبہ بند طریقے سے امت مسلمہ کے لئے کام کریں کہ یہ وقت کا اہمترین تقاضا ہے.
طلاق ثلاثہ کے معاملے می ای. ٹی. وی نے جماعت اسلامی ہند کے ریاست کرناٹکا کے صدر ڈاکٹر سعد بیلگامی سے بات کی جنہوں نے بتایا کہ طلاق ثلاثہ بل ملت اسلامیہ ہند کے جذبات احساسات و توقعات پر بجلی بنکر گری ہے. آزاد ہندوستان کے آزاد مسلمانوں کے لئے پوری 72 سالہ تاریخ کا یہ سیاہ ترین دن ہے. مسلمانوں کی شریعت عائلی قوانین میں ایک سازش کے طور پر ایک دروازہ کھولا گیا ہے.
ڈاکٹر سعد نے مزید کہا کہ طلاق ثلاثہ کا سانحہ ملت کے تمام جماعتوں، اداروں، تنظیموں اور دانشوروں کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے. ہمت و حوصلہ ہارے بغیر عائلی قوانین کے وسیع افہام و تفہیم اور عمل آوری کے لئے ایک ہمہ گیر و دیرپا تحریک برپا کرنے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ وقت کا یہ تقاضا ہے کہ مختلف تنظیمیں اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اس سلسلے میں مل بیٹھیں اور قرآن و سنت و آئین و قانون کی روشنی میں ایک کم از کم مشترکہ منصوبہ (کامن مینیمم پروگرام) وضع کریں اور ملک و ملت کے مستقبل کے لئے مشعل راہ روشن کریں.
انٹرویوی...
1. ڈاکٹر سعد بیلگامی، امیر حلقہ، جماعت اسلامی ہند کرناٹکا
Note... The video is being uploaded...
Conclusion: