ملک میں تین طلاق مخالف بل طویل عرصے سے معلق رہنے کے بعد پارلیمان کے دونوں ایونوں کے ذریعہ پاس ہو گیا۔
بل کی پاس ہونے کے لیے راجیہ سبھا میں ووٹنگ ہوئی جس میں 99 ووٹ بل کے حق میں جبکہ 84 ووٹ بل کے مخالف میں ڈالے گئے۔
اس طرح تین طلاق مخالف بل صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔ اس سلسلے میں سیاسی رہنماوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
این ڈی اے کی حلیف جماعت جنتا دل یونائٹیڈ اور اے آئی اے ڈی ایم کے نے بل کی مخالفت کی لیکن ووٹنگ کے وقت ایوان سے غیر حاضر رہے۔
بی ایس پی اور ٹی آر ایس نے بھی اس بل کی مخالفت میں ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
کُل 15 ووٹوں کے فرق سے یہ بل منظور کر لیا گیا۔