تمل ناڈو کی رہنے والی حنیفہ اس وقت 'ٹوائلیٹ گرل' کے خطاب سے پورے بھارت میں اپنی ضد کے سبب سرخیوں میں ہے۔
درجہ اول کی طالبہ جب چھ برس کی تھیں تو اس وقت والد سے گھر میں بیت الخلاء بنوانے کی بات کی۔
معاشی حالت بہتر نہ ہونے کے سبب والد نے بات ٹالنے کی کوشش کی لیکن جب بیٹی نے ضدکی تو والد نے اس شرط پر بیت الخلا بنوانے کا وعدہ کیا اگر وہ اسکول میں اول پوزیشن حاصل کریں گی تو ان کا مطالبہ تسلیم کر لیا جائے گا۔
حنیفہ نے محنت کی اور دو برس بعد اسکول میں ٹاپ کیا۔ لیکن والد نے پھر بات ٹالنی چاہی
تو معصوم بچی پولیس تھانہ پہنچی اور بیت الخلاء نہ بنائے جانے پر والد کے خلاف شکایت درج کرائی، اس پر پولیس کمشنر کو حیرت ہوئی کہ اتنی کم عمر بچی کے ذہن میں کیا باتیں آئیں جو بضد ہے۔
بہرکیف کمشنر نے حنیفہ کی بات کو سنجیدگی سے لیا اور دوسرے اعلیٰ افسران سے بات کی، جس کے نتیجہ میں بچی کے والد سے کمشنر نے ملاقات کی اور بچی کی ضد پوری کرنے کی درخواست کی۔ ان کے والد نے بھی مجبورا اپنا وعدہ پورا کیا۔
اس واقعہ کے بعد حنیفہ سرخیوں میں آگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس کے اس اقدام کی کافی ستائش کی جانے لگی۔
بچی کے اس اقدام پر اسے کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔
دہلی اعزاز لینے آئی حنیفہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں اپنے ہر پہلو کو بخوبی بتایا۔