دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے مڈبھیڑ کے بعد دھولا کواں سے داعش کے ایک مشتبہ شدت پسند کو گرفتار کیا۔ اس سے پوچھ گچھ کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ دہلی اور اتر پردیش میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اس کے نشانے پر ایودھیا میں بننے والا رام مندر بھی تھا۔
دہلی پولیس کا خصوصی سیل اس کو 8 دن کے ریمانڈ پر بلرام پور لے کر پہنچا ہے۔ اس دوران ای ٹی وی بھارت کی ٹیم اس کے گاؤں پہنچی اور مقامی لوگوں سے اس کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
دہلی پولیس اور اے ٹی ایس کی ٹیم کے ذریعے دہلی کے دھولا کواں میں پکڑے گئے شدت پسند کو اب ضلع بلرام پور کے اتراولا پولیس تھانہ میں واقع گاؤں بڑھیا بھینساہی لے جایا گیا ہے۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے ذریعہ منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ یوسف کا کنکشن ضلع بلرام پور کے اترولا سے ہے۔ یہاں وہ اپنے والدین، بیوی اور بچوں کے ساتھ رہتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی زندگی بسر کرنے کے لئے ایک کاسمیٹک شاپ بھی کھول رکھی تھی۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت نے ہاشم پورہ میں واقع اس کی دکان پر پہنچی اور وہاں موجود لوگوں سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ ایک بہت ہی سیدھا سادھا نوجوان ہے جو صرف اپنے مطلب سے مطلب رکھتا اور اس کا لوگوں سے بہت کم ملنا جلنا رہتا تھا۔
وہیں مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ جب بھی اس کی دکان کھلتی تو شٹر آدھے میں گرا کر کام ہوتا تھا۔
پڑوسی کریم اللہ نے بتایا کہ وہ ایک عام آدمی ہے۔ وہ اپنے آپ سے مطلب رکھتا تھا نیز دکان کم کھلتی تھی لہذا کسی کو پتہ نہیں چل سکا کہ اس کا مقصد کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وہ 2-3 دن قبل اپنے گھر سے دوا لانے لکھنؤ گیا تھا۔
اگر ذرائع کی مانیں تو دہلی پولیس کی ایک خصوصی ٹیم کے ذریعہ یوسف کے گھر پر چھاپہ کے دوران بم بنانے کا سامان ملا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کے گھر کو سیل کر دیا گیا ہے تو وہیں پورے گاؤں میں اس کے رابطوں میں لوگوں سے پوچھ گچھ جاری ہے۔