ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ 'وہ ٹک ٹاک کو بند کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جو امریکہ سے آپریٹ کئے جانے والے سوشل نیٹ ورکنگ ایپ یوٹیوب اور فیس بک کا ممکنہ حریف ہے'۔
انہوں نے اس دوران یہ بھی کہا کہ حکومت ٹک ٹاک کو بند کرنے کے علاوہ دیگر متبادل پر بھی غور کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق بائٹ ڈینس اور مائیکرو سافٹ، ٹک ٹاک پر آئندہ کی کارروائی کے بارے میں صورتحال واضح ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
جریدے کے مطابق امریکی صدر کے اس بیان کے بعد ٹک ٹاک نے اگلے تین بروں کے دوران امریکہ میں دس ہزار نوکریاں پیدا کرنے کی بھی بات کی ہے ۔
ٹرمپ کے بیان سے قبل ٹک ٹاک کی خرید کے لئے مائیکرو سافٹ اور بائٹ ڈانس کے درمیان بات چیت آخری مراحل میں تھی اور پیر کے روز تک یہ سودہ طے ہونے کی امید تھی ۔
اس سے قبل جولائی میں وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا تھا کہ 'حکومت پرائیویسی کی خلاف ورزیوں کے پیش نظر ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے'، حالانکہ ٹک ٹوک کا کہنا ہے کہ 'اس کے پاس صارفین کا ڈیٹا محفوظ رہتا ہے اور اس کا چینی حکام سے اشتراک نہیں کیا جاتا'۔