ETV Bharat / bharat

عثمانیہ یونیورسٹی میں سی اے اے کے خلاف احتجاج

حیدرآباد کے معروف تعلیمی ادارہ عثمانیہ یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہزاروں طلبا و طالبات نے احتجاجی مظاہرہ کرکے سی اے اے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

Thousands of Students Protest Against CAA at Osmania University hyd
ہزاروں طلبا کا سی اے اے کے خلاف مظاہرہ
author img

By

Published : Dec 24, 2019, 9:56 AM IST

Updated : Dec 24, 2019, 10:58 AM IST

جامعہ عثمانیہ کا قیام ایک صدی قبل 1918 میں عمل میں آیا تھا۔ جس کے بعد سے اب تک عثمانیہ یونیورسٹی مختلف عوامی تحریکات کا مرکز رہا ہے۔ بھارت میں جاری شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف عثمانیہ یونیورسٹی کے مظاہرے میں بھی ملک کی مختلف ریاستوں کے طلبا و طالبات نے شرکت کی۔

ویڈیو : عثمانیہ یونیورسٹی میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ

عثمانیہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹز طلبا یونین اور مختلف طلبا تنظیموں کے زیر اہتمام اس احتجاجی جلسے میں ملک کی متعدد یونیورسٹییز جیسےجامعہ ملیہ اسلامیہ، جے این یو، ایچ سی یو، مانو، جے این ٹی یو اور ایفلو ٔ کے طلبا و طالبات نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔

جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی کے دامن میں طویل ترین ترنگا کے ساتھ سی اے اے کو مسترد کیا گیا
جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی کے دامن میں طویل ترین ترنگا کے ساتھ سی اے اے کو مسترد کیا گیا

مظاہرے میں شامل عوام نے سی اے اے کے نفاذ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔

جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی ہزاروں طلبا کا سی اے اے کے خلاف مظاہرہ
جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی ہزاروں طلبا کا سی اے اے کے خلاف مظاہرہ

طلبا تنظیموں کے ذمہ داران نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تحریک کو مزید پروان چڑھانے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ 'اس قانون کو منسوخ کرنے تک احتجاج کی شدت میں کمی نہیں آئے گی'۔

احتجاج میں شامل طالبات شمعوں کے ساتھ
احتجاج میں شامل طالبات شمعوں کے ساتھ

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی بہادر طالبات لدیدہ فرزانہ و عائشہ رعنا نے بھی اس احتجاجی جلسے میں شرکت کی اور پرجوش خطاب کیا۔

جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی میں اے ایم یو اور جے ایم آئی کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اہتمام
جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی میں اے ایم یو اور جے ایم آئی کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اہتمام

لدیدہ فرزانہ نے پولیس کی جانب سے تعلیمی اداروں میں بربریت کی سخت مذمت کی۔

انوکھا پوسٹر
انوکھا پوسٹر

ان طالبات نے مرکزی حکومت اور یو پی حکومت سے سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی رہائی اور مقدمات سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے سی اے اے کے نافذ  ہونے کے بعد کے منظر کو اس طرح پیش کیا
مظاہرین نے سی اے اے کے نافذ ہونے کے بعد کے منظر کو اس طرح پیش کیا

مزید پڑھیں : ہم نے جناح کے پیغام کو ٹھکرایا ہے: اسد الدین اویسی

جامعہ ملیہ کی طالبات نے جلسے میں موجود ہر فرد کو اس قانون کے خلاف حرکیاتی کردار ادا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ 'طلبا ہی وہ طاقت ہے جو حکومت کو من مانی کرنے سے روک سکتی ہے'۔

جامعہ عثمانیہ کا قیام ایک صدی قبل 1918 میں عمل میں آیا تھا۔ جس کے بعد سے اب تک عثمانیہ یونیورسٹی مختلف عوامی تحریکات کا مرکز رہا ہے۔ بھارت میں جاری شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف عثمانیہ یونیورسٹی کے مظاہرے میں بھی ملک کی مختلف ریاستوں کے طلبا و طالبات نے شرکت کی۔

ویڈیو : عثمانیہ یونیورسٹی میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ

عثمانیہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹز طلبا یونین اور مختلف طلبا تنظیموں کے زیر اہتمام اس احتجاجی جلسے میں ملک کی متعدد یونیورسٹییز جیسےجامعہ ملیہ اسلامیہ، جے این یو، ایچ سی یو، مانو، جے این ٹی یو اور ایفلو ٔ کے طلبا و طالبات نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔

جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی کے دامن میں طویل ترین ترنگا کے ساتھ سی اے اے کو مسترد کیا گیا
جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی کے دامن میں طویل ترین ترنگا کے ساتھ سی اے اے کو مسترد کیا گیا

مظاہرے میں شامل عوام نے سی اے اے کے نفاذ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔

جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی ہزاروں طلبا کا سی اے اے کے خلاف مظاہرہ
جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی ہزاروں طلبا کا سی اے اے کے خلاف مظاہرہ

طلبا تنظیموں کے ذمہ داران نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تحریک کو مزید پروان چڑھانے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ 'اس قانون کو منسوخ کرنے تک احتجاج کی شدت میں کمی نہیں آئے گی'۔

احتجاج میں شامل طالبات شمعوں کے ساتھ
احتجاج میں شامل طالبات شمعوں کے ساتھ

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی بہادر طالبات لدیدہ فرزانہ و عائشہ رعنا نے بھی اس احتجاجی جلسے میں شرکت کی اور پرجوش خطاب کیا۔

جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی میں اے ایم یو اور جے ایم آئی کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اہتمام
جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی میں اے ایم یو اور جے ایم آئی کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اہتمام

لدیدہ فرزانہ نے پولیس کی جانب سے تعلیمی اداروں میں بربریت کی سخت مذمت کی۔

انوکھا پوسٹر
انوکھا پوسٹر

ان طالبات نے مرکزی حکومت اور یو پی حکومت سے سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی رہائی اور مقدمات سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے سی اے اے کے نافذ  ہونے کے بعد کے منظر کو اس طرح پیش کیا
مظاہرین نے سی اے اے کے نافذ ہونے کے بعد کے منظر کو اس طرح پیش کیا

مزید پڑھیں : ہم نے جناح کے پیغام کو ٹھکرایا ہے: اسد الدین اویسی

جامعہ ملیہ کی طالبات نے جلسے میں موجود ہر فرد کو اس قانون کے خلاف حرکیاتی کردار ادا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ 'طلبا ہی وہ طاقت ہے جو حکومت کو من مانی کرنے سے روک سکتی ہے'۔

Intro:حیدرآباد کے معروف تعلیمی ادارے جامعہ عثمانیہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف زبردست احتجاجی جلسے کا انعقاد عمل میں لایا گیا_ عثمانیہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے زیر اہتمام اس جلسے میں ملک کی مختلف یونیورسٹییز جامعہ ملیہ اسلامیہ، جے این یو، ایچ سی یو،کے طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور سی اے اے کے نفاذ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا_ طلباء نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تحریک کو مزید پروان چڑھانا کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ اس قانون کو منسوخ کرنے تک احتجاج کی شدت میں کمی نہیں آئے گی_


Body:جامعہ ملیہ اسلامیہ کی بہادر طالبات لدیدہ فرزانہ و عائشہ رعنا نے بھی اس احتجاجی جلسے میں شرکت کی اور پولیس کی جانب سے تعلیمی اداروں میں پولیس بربریت کی سخت مذمت کی_ ان طالبات نے مرکزی حکومت اور یو پی حکومت سے سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی رہائی اور مقدمات سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا_ جلسے میں موجود ہر فرد کو جامعہ کی طالبات نے اس قانون کے خلاف حرکیاتی کردار ادا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ طلباء ہی وہ طاقت ہیں جو حکومت کو من مانی کرنے سے روک سکتے ہیں


Conclusion:
Last Updated : Dec 24, 2019, 10:58 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.