ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا کہ جس وقت ہندو دہشت گرد کا لفظ ایجاد ہوا تھا اس وقت مکہ مسجد دھماکہ جیسا ہولناک واقعہ پیشا آیا تھا، اور اس ہولناک حادثے میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا نام شامل تھا، سادھوی اور متعدد افراد کو اس میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا کہ 'دہشت گرد ہمیشہ دھوکے میں رہتے ہیں وہ اپنی اصل شناخت کے ساتھ حملہ نہیں کرتے ہیں، یہ یو پی اے کی ہی حکومت تھی جس نے حملے سے متعلق سب کچھ عیاں کیا، بعد ازاں یو پی اے حکومت میں ہی اجمل قصاب کو پھانسی دی گئی'۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر پولیس میں سپر کاپس کہے جانے والے راکیش ماریہ نے اپنی کتاب میں 26/11 ممبئی حملے میں پکڑے گئے شدت پسند اجمل قصاب ست متعلق حیران کن انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اجمل قصاب کو ہندو دہشت گرد سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی گئی، جس کے بعد مرکزی وزیر پیوش گایل نے کانگریس پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے الزام عائد کیا، 26/11 حملے کے بعد ہندو دہشت گردی کے جھوٹے نعرے دینے کی کوشش کی گئی'۔