دارالحکومت میں مشتعل فرقہ وارانہ فسادات میں 42 سے زائد افراد کی ہلاکتوں کی بنیاد پر اپوزیشن وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کے مطالبے کے سلسلے میں شدید ہنگامہ کر سکتے ہیں اور ایوان کی کاروائی کوروکنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
دوسرے مرحلے میں مالی بل اور تصرفاتی بل کو منظور کیے جانے کے ساتھ ہی بجٹ منظور کیا جائے گا۔ اس دوران کئی اہم بل پیش کیے جائیں گے جس میں سروگیسی ترمیمی بل، ڈیٹا کی حفاظت سے متعلق بل، سوشل سیکورٹی کوڈ، سنسکرت یونیورسٹی سے متعلق بل کے ساتھ ہی پہلے سے زیر التوا پڑے دیگر بل کو حکومت منظور کروانے کی کوشش کرے گی۔
تین اپریل تک چلنے والے اس اجلاس میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کا مسئلہ پھر سے اٹھا سکتی ہیں کیونکہ اس کی مخالفت اور حمایت کرنے والوں کے مابین درمیان کشیدگی کی وجہ سے شمال مشرقی دہلی میں شدید فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جن کے نتیجے میں 42 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پہلے مرحلے میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کو منظوری دی گئی اور بجٹ پر بحث ختم ہوگئی۔ دوسرے مرحلے میں مالی بل اور اس سے متعلق تصرفاتی بل بھی پیش کیا جائے گا اور اس طرح بجٹ کو منظور کرایا جائے گا۔
اپوزیشن جماعتوں نے صدر رام ناتھ كووند پر مشتمل امت شاہ کے استعفیٰ اور اشتعال انگیز تقریر کرنے والے لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ پہلے ہی کر دیا ہے۔
دہلی پولیس نے اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے راج گھاٹ پر دھرنا دے کر بھی فسادات کے شکار علاقوں میں امن بحال کرنے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔