تلنگانہ میں پیاز کی قیمت 100روپئے فی کیلو سے تجاوز کرگئی ہے۔ جبکہ رعیتو بازاروں میں فی کیلو پیاز80 تا 90 روپئے فروخت کی جارہی ہے۔
شہر کے کئی اسٹورز میں دوسرے درجہ کی پیاز 70 تا 80روپئے کے حساب سے فروخت کی جارہی ہے۔
پیاز کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد شہر حیدرآباد کے رسٹورنٹز اورپانی پوری چاٹ کی دکانات پر سے پیاز غائب ہوگئی ہے۔ یہاں تک کہ بعض ہوٹلز نے پیاز والی اشیا بنانا چھوڑ دیا ہے کیونکہ اس کی قیمت میں اضافہ درج کیاگیا ہے۔
بیشتر ہوٹلوں میں پیاز سے بنایا جانے والا دوسہ بھی فروخت نہیں کیاجارہا ہے۔
گزشتہ ماہ ہوئی بے موسم بارش کے نتیجہ میں مہاراشٹر میں پیاز کی فصل کو ہوئے نقصان کے بعد اس کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوگیا۔
اس کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تاجروں کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کرتے ہوئے اس کی مصنوعی قلت پیدا کی جارہی ہے۔
اچانک اس طرح کی صورتحال پر پریشان عوام نے پیاز کی خریداری میں کمی کی ہے۔عوام نے تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس اضافہ سے ان کا گھریلو بجٹ متاثر ہوا ہے۔
شہر کی ریٹیل مارکٹز اورہول سیل مارکٹز میں پیاز خریدنے کیلئے آنے والے افراد نے بتایا کہ ' پیاز کے بغیر پکوان تیار نہیں کیا جاسکتا اس لئے یہ کتنی ہی مہنگی کیوں نہ ہو خریدنا ضروری ہے'۔
غریب افراد جو پیاز کی قیمتوں کی وجہہ سے پریشان ہیں نے بتایا کہ انھوں نے اس کا استعمال کم کردیا ہے لیکن استعمال تو ضروری ہے۔
گذشتہ برس بھی پیاز کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ نے شہریوں کو پریشان کن صورتحال سے دوچارکردیا تھا۔اب بھی وہی صورتحال دیکھی جارہی ہے۔
پیاز کی قیمتوں میں جب بھی بے تحاشہ اضافہ ہوتا ہے تو اس کے بعدکسان اپنی تمام تر توجہ اسی پرمرکوز کرتے ہیں جس کی وجہ سے پیازکی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے اورنتیجہ میں اس کی قیمت انتہائی کم ہوجاتی ہے۔ پیاز کے بغیر سالن کا تصور بھی محال ہے اور سالن کے بغیر پکوان مکمل نہیں ہے۔
مزید پڑھیں : پیاز: تجاروں کی اسٹاک محدود
قیمتوں میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے عوام اپنی جیب کی گنجائش و ضروریات کی حد تک ہی خریداری کر رہے ہیں۔ پیاز کی قیمت میں اضافہ نے جہاں عام آدمی کے لئے مشکل کھڑی کردی ہے وہیں پیاز کے بڑے خریدار بھی پران بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں۔