ETV Bharat / bharat

حکومت تیزی سے نجکاری کی جانب گامزن

author img

By

Published : Aug 19, 2020, 5:34 PM IST

حکومت نے تین دیگر ہوائی اڈوں کی آپریٹنگ نجی ہاتھوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہیں گذشتہ روز ملک کے 90 بڑے اسٹیشنوں کو نئے سرے سے تیار کرنے اور ان کا انتظام پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالے کرنے کی تجویز کو سکریٹریوں کے گروپ نے منظوری دے دی تھی۔

حکومت تیزی سے نجکاری کی جانب گامزن
حکومت تیزی سے نجکاری کی جانب گامزن

وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی ہوئی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اطلاعات ونشریات کے وزیر پرکاش جاویڈکر نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ جے پو، گواہاٹی اورتروانتھاپورم ہوائی اڈوں کی آپریٹنگ نجی کمپنیوں کو حوالے کرنے کی تجویز کو کابینہ میں منظوری دے دی گئی ہے۔

حکومت تیزی سے نجکاری کی جانب گامزن

اس سے وزارت شہری پرواز کے کے تحت کمپنی ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کو یکمشت 1,070 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی۔ ساتھ ہی مسافروں کو ملنے والی سہولیات میں بھی بہتری آئے گی۔


جاویڈکر نے بتایا کہ پبلک ماس پارٹیسیپیشن (پی پی پی) کی بنیاد پر لیز پر ان ہوائی اڈوں کی آپریٹنگ، منیجمنٹ، دیکھ بھال اور ڈیولپمنٹ وغیرہ کا حق نجی کمپنیوں کو حوالے کیا جائے گا۔ یہ لیز پچاس برسوں کے لئے ہوگی۔ ابھی ان تینوں ہوائی اڈوں کی آپریٹٹنگ اے اے آئی کے پاس ہے۔

وہیں گذشتہ ملک میں 90 بڑے اسٹیشنوں کو نئے سرے سے تیار کرنے اور ان کا انتظام پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالے کرنے کی تجویز کو سکریٹریوں کے گروپ نے منظوری دے دی ہے۔

انڈین ریلوے اسٹیشن ڈیولپمنٹ کارپوریشن (آئی آر ایس ڈی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سنجیو کمار لوہیا نے آج کہا کہ ان اسٹیشنوں پر رئیل اسٹیٹ کے علاوہ، یوزر چارج سے بھی ریلوے کو آمدنی حاصل ہوگی۔ یوزر چارج یا استعمال کے لئے لگایا جانے والا چارج طیارہ ٹکٹ میں لگایا جانا عام بات ہے۔ ریلوے ٹکٹ کے ساتھ اس طرح کا چارج پہلی بار لگانے کی تیاری ہے۔

لوہیا نے کہا کہ 90 ریلوے اسٹیشن کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت فروغ دیا جائے گا۔ اس کے لئے سیکرٹریوں کے گروپوں سے منظوری مل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بولی لگانے کے قواعد میں بہت سی تبدیلیاں کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں کمپنیوں کے سامنے آنے کی امید ہے۔ اس سے قبل صرف انفراسٹرکچر اور رئیل اسٹیٹ سے متعلقہ کمپنیاں ہی بولی کی اہل تھیں۔ اب فنڈ مینجمنٹ کمپنیاں بھی بولی لگاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ وزارت ماحولیات نے مئی میں یہ واضح کردیا ہے کہ ریلوے کی اراضی پر ریئل اسٹیٹ کی ترقی کے لئے ماحولیات سے متعلق پیشگی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں:

'مالی میں بھارتی سفارتخانے کے تمام اسٹاف محفوظ'

آئی آر ایس ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ وزارت نے پرائیویٹ انتظامیہ کے تحت دیئے جانے والے ریلوے اسٹیشنوں پر یوزر چارج لگانے کی اجازت دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ یوزر چارج پہلے سے طے ہوگا۔ اس کا ذکر ٹینڈر دستاویزات میں بھی ہوگا۔ اس کو مہنگائی سے جوڑا جائے گا تاکہ جیسے جیسے مہنگائی میں اضافہ ہوگا، یوزر چارج خود بخود بڑھتا جائے گا۔

وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی ہوئی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اطلاعات ونشریات کے وزیر پرکاش جاویڈکر نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ جے پو، گواہاٹی اورتروانتھاپورم ہوائی اڈوں کی آپریٹنگ نجی کمپنیوں کو حوالے کرنے کی تجویز کو کابینہ میں منظوری دے دی گئی ہے۔

حکومت تیزی سے نجکاری کی جانب گامزن

اس سے وزارت شہری پرواز کے کے تحت کمپنی ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کو یکمشت 1,070 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی۔ ساتھ ہی مسافروں کو ملنے والی سہولیات میں بھی بہتری آئے گی۔


جاویڈکر نے بتایا کہ پبلک ماس پارٹیسیپیشن (پی پی پی) کی بنیاد پر لیز پر ان ہوائی اڈوں کی آپریٹنگ، منیجمنٹ، دیکھ بھال اور ڈیولپمنٹ وغیرہ کا حق نجی کمپنیوں کو حوالے کیا جائے گا۔ یہ لیز پچاس برسوں کے لئے ہوگی۔ ابھی ان تینوں ہوائی اڈوں کی آپریٹٹنگ اے اے آئی کے پاس ہے۔

وہیں گذشتہ ملک میں 90 بڑے اسٹیشنوں کو نئے سرے سے تیار کرنے اور ان کا انتظام پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالے کرنے کی تجویز کو سکریٹریوں کے گروپ نے منظوری دے دی ہے۔

انڈین ریلوے اسٹیشن ڈیولپمنٹ کارپوریشن (آئی آر ایس ڈی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سنجیو کمار لوہیا نے آج کہا کہ ان اسٹیشنوں پر رئیل اسٹیٹ کے علاوہ، یوزر چارج سے بھی ریلوے کو آمدنی حاصل ہوگی۔ یوزر چارج یا استعمال کے لئے لگایا جانے والا چارج طیارہ ٹکٹ میں لگایا جانا عام بات ہے۔ ریلوے ٹکٹ کے ساتھ اس طرح کا چارج پہلی بار لگانے کی تیاری ہے۔

لوہیا نے کہا کہ 90 ریلوے اسٹیشن کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت فروغ دیا جائے گا۔ اس کے لئے سیکرٹریوں کے گروپوں سے منظوری مل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بولی لگانے کے قواعد میں بہت سی تبدیلیاں کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں کمپنیوں کے سامنے آنے کی امید ہے۔ اس سے قبل صرف انفراسٹرکچر اور رئیل اسٹیٹ سے متعلقہ کمپنیاں ہی بولی کی اہل تھیں۔ اب فنڈ مینجمنٹ کمپنیاں بھی بولی لگاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ وزارت ماحولیات نے مئی میں یہ واضح کردیا ہے کہ ریلوے کی اراضی پر ریئل اسٹیٹ کی ترقی کے لئے ماحولیات سے متعلق پیشگی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں:

'مالی میں بھارتی سفارتخانے کے تمام اسٹاف محفوظ'

آئی آر ایس ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ وزارت نے پرائیویٹ انتظامیہ کے تحت دیئے جانے والے ریلوے اسٹیشنوں پر یوزر چارج لگانے کی اجازت دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ یوزر چارج پہلے سے طے ہوگا۔ اس کا ذکر ٹینڈر دستاویزات میں بھی ہوگا۔ اس کو مہنگائی سے جوڑا جائے گا تاکہ جیسے جیسے مہنگائی میں اضافہ ہوگا، یوزر چارج خود بخود بڑھتا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.