انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعلی جگن موہن ریڈی سے سوال کیا کہ وزیر اعلی بتائیں کہ ان کے اقتدار میں آنے کے بعد آبپاشی پراجکٹز کی تکمیل کے لیے کتنی رقم جاری کی گئی ہے اور ان پراجکٹز کا اب کیا موقف ہے؟'
انہوں نے پوچھا کہ پولاورم پراجکٹ کے لیے کتنا فنڈ مرکز سے لیا گیا اور آندھراپردیش کو خصوصی موقف فراہم کرنے کے لیے مرکز کی منظوری کیوں نہیں لی گئی۔ اس کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر تلگو دیشم رہنما نے الزام لگایا جگن موہن ریڈی کی کابینہ میں شامل وزیر اور ان کے ارکان اسمبلی صرف بدکلامی اور گالی دینے کا کام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ آندھر پردیش کے لیے خصو صی موقف فراہم کرنے کا مطالبہ تقسیم آندھراپردیش کے وقت یعنی 2014 سے جاری ہے۔
جب 2014 میں تلگو دیشم برسر اقتدار آئی تو مرکز میں بی جے پی کی سرکار بنی۔ اس وقت تلگودیشم نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا،مگر 2019 کے اخیر میں ریاست کوخصوصی موقف نہیں فراہم کرنے کی وجہ این ڈی اے سے تائید واپس لی۔
اس دوران وائی ایس آر پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وعدہ کیا تھا کہ انکی حکومت آنے کے بعد ریاست کو خصوصی موقف کا درجہ دلائیں گے۔
آندھراپردیش کے خصوصی موقف کا کیا ہوا؟ - ریاست کو خصوصی موقف کا درجہ دلائیں گے
سابق ریاستی وزیر دیوی نینی اوما نے حکومت آندھراپردیش اور وزیراعلی جگن موہن ریڈی پر نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعلی جگن موہن ریڈی سے سوال کیا کہ وزیر اعلی بتائیں کہ ان کے اقتدار میں آنے کے بعد آبپاشی پراجکٹز کی تکمیل کے لیے کتنی رقم جاری کی گئی ہے اور ان پراجکٹز کا اب کیا موقف ہے؟'
انہوں نے پوچھا کہ پولاورم پراجکٹ کے لیے کتنا فنڈ مرکز سے لیا گیا اور آندھراپردیش کو خصوصی موقف فراہم کرنے کے لیے مرکز کی منظوری کیوں نہیں لی گئی۔ اس کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر تلگو دیشم رہنما نے الزام لگایا جگن موہن ریڈی کی کابینہ میں شامل وزیر اور ان کے ارکان اسمبلی صرف بدکلامی اور گالی دینے کا کام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ آندھر پردیش کے لیے خصو صی موقف فراہم کرنے کا مطالبہ تقسیم آندھراپردیش کے وقت یعنی 2014 سے جاری ہے۔
جب 2014 میں تلگو دیشم برسر اقتدار آئی تو مرکز میں بی جے پی کی سرکار بنی۔ اس وقت تلگودیشم نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا،مگر 2019 کے اخیر میں ریاست کوخصوصی موقف نہیں فراہم کرنے کی وجہ این ڈی اے سے تائید واپس لی۔
اس دوران وائی ایس آر پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وعدہ کیا تھا کہ انکی حکومت آنے کے بعد ریاست کو خصوصی موقف کا درجہ دلائیں گے۔