تلنگانہ کے سنگا ریڈی ضلع میں ایک خاتون کونسلر کا پیر کی روز کوڈ 19 کے سبب موت ہوگئی۔ سنگا ریڈی میونسپلٹی کے کونسلر نے حیدرآباد کے سرکاری زیر انتظام گاندھی اسپتال میں دم توڑ دیا۔
وہ ریاست میں وائرس کا شکار ہونے والی پہلی عوامی نمائندہ ہیں۔ ایک ضلعی عہدیدار نے بتایا کہ انہیں 30 جون کو حیدرآباد کے سرکاری طور پر چیسٹ اسپتال میں کوویڈ 19 بیماری کے شبہہ علامات کے ساتھ داخل کرایا گیا تھا۔
3 جولائی کو ان میں کووڈ 19کا مثبت پایا گیا تھا۔چونکہ اس کی حالت خراب ہونے لگی تھی اسے گاندھی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں کووڈ 19 کے تمام شدید مریض زیر علاج ہیں۔ تاہم وہ پیر کے روز صبح ہی دم توڑ گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ اس کے بیٹے کا بھی کووڈ 19 مثبت پایا گیا ہے اور اس وقت حیدرآباد کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ کونسلر کی موت کے بعد عہدیداروں نے اس کے کنبہ کے 14 افراد کو الگ تھلگ رکھا اور وہ ان کی حالت پر نظر رکھے ہوئے تھے۔
گریٹر حیدرآباد کے بعد سنگا ریڈی میں کووڈ 19 مریضوں کی دوسری بڑی تعداد ہے۔ متعدد سرکاری عہدیداروں نے ریاست کے دارالحکومت سے متصل سنگاریڈی شہر اور ضلع کے دیگر حصوں میں مثبت پایا گیا ہے۔
ادھر سنگا ریڈی قصبے میں ایک تحصیلدار اور ان کی اہلیہ میں کووڈ 19 مثبت پایا ہوا۔ اہلکار ان کے رابطوں کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے تھے۔ قومی بنک میں منیجر کی حیثیت سے کام کرنے والی ایک خاتون میں بھی یہ وائرس مثبت پایا گیا۔
ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی اور حکمران تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے تین ایم ایل ایز میں گذشتہ ماہ یہ وائرس مثبت پایا گیا تھا۔ علی صحت یاب ہوچکے ہیں اور انہیں گذشتہ ہفتے اسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔
ریاست میں گذشتہ ایک ماہ سے کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ تعداد 1،590 نئے کیسز کے ساتھ اتوار کے روز 23،902 ہوگئی۔ اتوار کو سنگا ریڈی ضلع میں 19 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔اس وبائی امراض نے اب تک تلنگانہ میں 295 افراد کی جانیں لی ہیں۔