تلنگانہ حکومت نے جانچ لیبارٹریز میں نمونے جمع کرنے کے پیش نظر حیدرآباد اور آس پاس کے اضلاع میں کورونا کے لئے جاری بڑے پیمانے پر جانچ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم اس میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو کوئی خوف نہیں ہونا چاہئے کیوں کہ ضرورت مندوں کی جانچ کے اس عمل کو جاری رکھیں گے۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر جی سرینواسا راؤ نے کہا کہ 'خصوصی کیمپ لگاکر نمونے جمع کرنا دو دن کے لئے روکا گیا ہے تاکہ زیر التوا نمونے کی جانچ مکمل ہوجائے۔ اس کے علاوہ لیبز اور نمونے اکٹھا کرنے والے مراکز سینی ٹائز ہوجائیں'۔
عہدیدار نے بتایا کہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ہر نمونے کی جانچ 48 گھنٹوں کے اندر کرنی ہوگی اور اس وقت تک اس کو کنٹرول درجہ حرارت میں محفوظ رکھنا ہے'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'اگر نمونوں کی جانچ کرنے میں تاخیر ہوئی تو یہ غلط نتائج دکھا سکتا ہے'۔
ڈائریکٹر نے کہا کہ 'خصوصی کیمپز کے ذریعے نمونوں کے جمع کرنے کو روک دیا گیا ہے لیکن نجی اسپتالز میں ٹیسٹ بلا تعطل جاری رہے گا۔ کورونا کی مشتبہ علامات والے افراد اپنا ٹیسٹ نجی اسپتالز میں کرا سکتے ہیں'۔
تلنگانہ کے مختلف اضلاع اور خود دارالحکومت حیدرآباد کے ہاٹ اسپاٹز میں بڑے پیمانے پر جانچ کے نتیجے میں پچھلے ایک ہفتہ کے دوران مثبت معاملات میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے 14 جون کو اعلان کیا تھا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے حدود میں 30 اسمبلی حلقوں میں 50،000 کورونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
بتادیں کہ تلنگانہ میں بدھ کی شام تک صرف ایک ہی دن میں نئے کورونا کیسز 920 درج کیے گئے ہیں۔ جن میں 737 تو صرف گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے حدود کے ہیں۔