راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے صبح ایوان میں کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے سماجی فاصلہ، ماسک اور سینی ٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے کی ہدایت کا سختی سے عمل کراتے ہوئے نئے ممبروں کو رکنیت دلائی۔ اس موقع پر راجیہ سبھا کے لیڈر تھاور چند گہلوت، ایوان میں حریف رہنما غلام نبی آزد، پارلیمانی امور کے وزیرمملکت پرہلاد جوشی اور ارجن رام میگھوال موجود تھے ۔
نومنتخب ممبران نے ہندی، انگریزی ، کنڑ، تمل اور اپنی مادری زبان میں حلف لیا۔ کئی ممبران اپنی روایتی ملبوسات میں تھے ۔حلف برداری سے قبل مسٹر سندھیا حریف رہنماوں کی طرف آئے اور کئی ممبران کے ساتھ بات چیت کرتے نظر آئے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ راجیہ سبھا چیمبر میں ایوان کا اجلاس نہ ہونے کے باوجود حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔
سیشن کے نہ چلنے پر حلف برداری کی تقریب چیئرمین کے دفتر میں منقعد کی جاتی ہے۔حلف برداری کی تقریب کے دوران ممبران کو کسی سے ہاتھ نہ ملانے اور سیٹ کے پاس نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ۔ عام طور پر حلف برداری کے بعد ممبر چیئرمین کے پاس جاکر انہیں سلام کرتے ہیں اور ایوان کے لیڈر اور اپنے پارلیمانی پارٹی کے رہنما سے ملتے ہیں۔
ہر ممبران کو دستخط کرنے کے لئے اپنا پین استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا اور قلم نہ ہونے پر دستخط والی کتاب کے نزدیک رکھے قلم سے دستخط کرنے اور اسے لے جانے کو کہا گیا ۔
راجیہ سبھا کے انتخابات 20 ریاستوں میں جون میں کرائے گئے تھے اور ان میں 61 نئے ممبران منتخب ہوئے تھے۔ ان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے 17، کانگریس کے 9، جنتا دل یو کے تین، بیجو جنتا دل اور وائی ایس آر کانگریس کے چارچار، اے آئی اے ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے نے تین تین، نیشنل کانگریس پارٹی ، راشٹریہ جنتا دل اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے دو ممبر ہیں۔باقی سیٹ دیگر نے حاصل کی ہیں۔ ان نئے ممبران میں سے 43 پہلی مرتبہ منتخب ہوئے ہیں باقی ممبران نے دوبارہ راجیہ سبھا میں واپسی کی ہے۔