جسٹس ایل ناگیشور راؤ،جسٹس سنجے کشن کول اور بی آر گوئی کی بنچ نے پنجاب واقع 52 کمپنیوں کی ایسوسی ایشن ’ہینڈ ٹولس مینو فیکچرایسوسی ایشن‘کی درخواستوں کی سماعت کے دوران انتظامیہ کو حکم دیا کہ وہ ان کمپنیوں کے خلاف مقدمہ نہ چلائیں،جو کورونا وائرس وبا کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن کے سبب اپنے ملازمین کو پورامحنتانہ ادانہیں کرپاتی ہیں۔
درخواست گزاروں کی طرف سے سینئر وکیل جمشید کاما نے دلیل دی کہ کمپنیوں کا کام بند پڑا ہے۔ان کے خلاف مقدمہ چلایا جارہا ہے۔عدالت نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے اس بارے میں حکومت کا موقف جاننا چاہا اس کے بعد مسٹر مہتا نے کہا کہ انہیں جواب داخل کرنے کے لئے کچھ وقت چاہئے۔
اس درمیان عدالت نے حکم دیا کہ ریاستی حکومتیں ورکروں کی تنخواہ ادا نہ کرپانے کی صورت میں نجی کمپنیوں اور کارخانوں کے خلاف فی الحال کوئی کارروائی نہیں کریں گی۔
ایسو سی ایشن نے مرکزی وزارت داخلہ کے29مارچ کے اس سرکولر کو چیلنج کیا ہے جس کے ذریعہ حکومت نے نجی اداروں کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ ملک گیر پابندی کے دوران بھی ملازمین کو پوری تنخواہ ادا کریں گے۔