ETV Bharat / bharat

اچانک وزن گرنا کہیں خطرناک بیماری تو نہیں؟

author img

By

Published : Sep 26, 2019, 3:20 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 2:31 AM IST

بدلتے طرز زندگی کی وجہ سے جہاں موٹاپے اور اس سے پیداہونے والے متعدد امراض کے تئیں لوگ محتاط رہتے ہیں وہیں انہیں اچانک گھٹنے والے وزن پر بھی محتاط رہنا چاہیے، کیونکہ تیزی سے گھٹتے وزن پر توجہ نہ دینا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

اچانک وزن گرنا کہیں خطرناک بیماری تو نہیں؟

ڈاکٹرز کی مانیں تو اچانک وزن گرنے کے تئیں لاپرواہی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے اور وقت رہتے اس سمت توجہ دینے اور ڈاکٹرز کے ذریعہ بتائی گئی جانچ اور علاج کرانے سے صحت مند زندگی میں آئی رکاوٹ سے بچا جاسکتا ہے۔

بھارت اور امریکہ سمیت کئی ملکوں کے ماہرین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ اچانک وزن گھٹنے پر توجہ نہ دینا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

امریکہ کے نیشنل اسنٹی ٹیوٹ آ ف ہیلتھ (این آئی ایچ)کے مطابق 'ایڈیسن ڈیسیز' میں مبتلا لوگوں کی بھوک بہت ہوجاتی ہے اور اچانک ان کا وزن گرنے لگتا ہے، جبکہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ تناؤ بھی اچانک وزن گرنے کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔

صفدرجنگ ہسپتال میں شعبہ نیفرولوجی کے ہیڈ رہ چکے ڈاکٹر بندو امیتابھ نے بتایا کہ اچانک وزن گرنے سے کئی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں میڈیسن محکمے میں پروفیسر ڈاکٹر امیتابھ نے کہا 'زیادہ تر لوگوں کو موٹاپے کے خطرے کے بارے میں معلوم ہے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے ورزش، یوگ،کھانے پینے پر کنٹرول اور صحت کے لحاظ سے مثبت طرز زندگی اختیار کرنے جیسے طریقے بھی کرتے ہیں لیکن اچانک وزن گرنا تشویش کا موضوع ہے، اس سے شاید کم ہی لوگ ہی واقف ہیں۔

موسم کی تبدیلی اور کبھی کبھی نئے ماحول میں خود کو ڈھالنے کے عمل کے دوران وزن میں تھوڑی بہت کمی آسکتی ہے، لیکن بے وجہ اچانک وزن گرنا ٹھیک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی شخص کا اگر چھ ماہ کے اندر بیس لائن باڈی ویٹ سے پانچ فیصد وزن کم ہوتا ہے تو اسے فوراً ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے۔

ڈاکٹر اس شخص کی میڈیکل ہسٹری کا جائزہ اور ہارمون پینل سمیت کئی ضروری جانچ کرکے اس کی حقیقی وجہ پتہ کرتے ہیں اور مناسب علاج کی صلاح دیتے ہیں، اس موضوع پر ڈاکٹر امیتابھ کے مضمون قومی اور بین الاقوامی سطح کے جنرلز میں شائع ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

شوہر کے ظلم و ستم سے عاجز خاتون کی فریاد

ان کا خیال ہے کہ ذیابیطس، ایچ آئی وی انفیکشن، ہائپرتھائرائڈ،کینسر، رومیٹک ارتھرائٹس، ایڈیسن ڈیسیز، انفلومیٹری بائول ڈیسیز، اینوریکسیا ناروسا، تپ دق انفیکشن جیسی بیماریوں کی وجہ سے کسی شخص کا وزن اچانک کم ہوسکتا ہے۔

ان کا خیال ہے کہ تناؤ بھی اس کی بڑی وجہ ہوسکتا ہے، جس کا علاج بےحد ضروری ہے۔ ایسے لوگ اگر نیند آنے میں پریشانی، موڈ سونگ، ہاتھوں میں کپکپی، جی مچلانا، باربار پیٹ خراب ہونا، پیٹ درد، گردن میں کسی طرح کی سوجن، جلدی تھکاوٹ اور کمزوری سمیت کسی طرح کی غیر معمولی پریشانی محسوس کرتے ہیں تو انہیں فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر امیتابھ نے کہا 'ذیابیطس میں کئی بار کسی طرح کی علامت سامنے نہیں آتی، اس لیے اچانک وزن کم ہونے کی صورت میں اس کی جانچ کروا لینی چاہیے۔

موٹاپے کے سلسلے میں ضرورت سے زیادہ محتاط رہنے والی لڑکیاں اینوریکسیانرووسیا میں مبتلا ہوسکتی ہیں ،جس میں کبھی کبھی وزن کم ہونے کے معاملے میں دو ہزار 677 لوگوں پر کی گئی تحقیق میں سات فیصد معاملے ڈپریشن کے تھے، ڈپریشن کی حالت میں بدن پر کئی طرح کے منفی اثرات پڑتے ہیں ۔

ڈاکٹرز کی مانیں تو اچانک وزن گرنے کے تئیں لاپرواہی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے اور وقت رہتے اس سمت توجہ دینے اور ڈاکٹرز کے ذریعہ بتائی گئی جانچ اور علاج کرانے سے صحت مند زندگی میں آئی رکاوٹ سے بچا جاسکتا ہے۔

بھارت اور امریکہ سمیت کئی ملکوں کے ماہرین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ اچانک وزن گھٹنے پر توجہ نہ دینا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

امریکہ کے نیشنل اسنٹی ٹیوٹ آ ف ہیلتھ (این آئی ایچ)کے مطابق 'ایڈیسن ڈیسیز' میں مبتلا لوگوں کی بھوک بہت ہوجاتی ہے اور اچانک ان کا وزن گرنے لگتا ہے، جبکہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ تناؤ بھی اچانک وزن گرنے کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔

صفدرجنگ ہسپتال میں شعبہ نیفرولوجی کے ہیڈ رہ چکے ڈاکٹر بندو امیتابھ نے بتایا کہ اچانک وزن گرنے سے کئی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں میڈیسن محکمے میں پروفیسر ڈاکٹر امیتابھ نے کہا 'زیادہ تر لوگوں کو موٹاپے کے خطرے کے بارے میں معلوم ہے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے ورزش، یوگ،کھانے پینے پر کنٹرول اور صحت کے لحاظ سے مثبت طرز زندگی اختیار کرنے جیسے طریقے بھی کرتے ہیں لیکن اچانک وزن گرنا تشویش کا موضوع ہے، اس سے شاید کم ہی لوگ ہی واقف ہیں۔

موسم کی تبدیلی اور کبھی کبھی نئے ماحول میں خود کو ڈھالنے کے عمل کے دوران وزن میں تھوڑی بہت کمی آسکتی ہے، لیکن بے وجہ اچانک وزن گرنا ٹھیک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی شخص کا اگر چھ ماہ کے اندر بیس لائن باڈی ویٹ سے پانچ فیصد وزن کم ہوتا ہے تو اسے فوراً ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے۔

ڈاکٹر اس شخص کی میڈیکل ہسٹری کا جائزہ اور ہارمون پینل سمیت کئی ضروری جانچ کرکے اس کی حقیقی وجہ پتہ کرتے ہیں اور مناسب علاج کی صلاح دیتے ہیں، اس موضوع پر ڈاکٹر امیتابھ کے مضمون قومی اور بین الاقوامی سطح کے جنرلز میں شائع ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

شوہر کے ظلم و ستم سے عاجز خاتون کی فریاد

ان کا خیال ہے کہ ذیابیطس، ایچ آئی وی انفیکشن، ہائپرتھائرائڈ،کینسر، رومیٹک ارتھرائٹس، ایڈیسن ڈیسیز، انفلومیٹری بائول ڈیسیز، اینوریکسیا ناروسا، تپ دق انفیکشن جیسی بیماریوں کی وجہ سے کسی شخص کا وزن اچانک کم ہوسکتا ہے۔

ان کا خیال ہے کہ تناؤ بھی اس کی بڑی وجہ ہوسکتا ہے، جس کا علاج بےحد ضروری ہے۔ ایسے لوگ اگر نیند آنے میں پریشانی، موڈ سونگ، ہاتھوں میں کپکپی، جی مچلانا، باربار پیٹ خراب ہونا، پیٹ درد، گردن میں کسی طرح کی سوجن، جلدی تھکاوٹ اور کمزوری سمیت کسی طرح کی غیر معمولی پریشانی محسوس کرتے ہیں تو انہیں فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر امیتابھ نے کہا 'ذیابیطس میں کئی بار کسی طرح کی علامت سامنے نہیں آتی، اس لیے اچانک وزن کم ہونے کی صورت میں اس کی جانچ کروا لینی چاہیے۔

موٹاپے کے سلسلے میں ضرورت سے زیادہ محتاط رہنے والی لڑکیاں اینوریکسیانرووسیا میں مبتلا ہوسکتی ہیں ،جس میں کبھی کبھی وزن کم ہونے کے معاملے میں دو ہزار 677 لوگوں پر کی گئی تحقیق میں سات فیصد معاملے ڈپریشن کے تھے، ڈپریشن کی حالت میں بدن پر کئی طرح کے منفی اثرات پڑتے ہیں ۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 2:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.