علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم احمد مصطفی کی رہائی کی مانگ کو لے کر یونیورسٹی کے طلبا گزشتہ دیر رات انوپ شهر روڈ پر جمع ہو گئے، اس دوران پولیس نے احمد مصطفیٰ کی پیر کی سہ پہر تک رہائی کے لیے طلبا کو یقین دہانی کرائی، لیکن پولیس انتظامیہ پر عدم اعتماد کی وجہ سے طلباء نے سڑک جام کر دیا۔
وہیں یونیورسٹی کے اساتذہ نے بھی انتظامیہ سے بات کی، لیکن گرفتار چار طلبہ میں سے صرف تین کو ہی پولیس نے رہا کیا، اسی دوران پولیس نے طالب علم احمد مصطفی فراز پر کارروائی کرتے ہوئے اسے جیل بھیج دیا ہے۔
لیکن طلبا کو مشتعل دیکھ کر پولیس انتظامیہ نے احمد مصطفیٰ کو پیر کے روز مچلکے پر رہا کرنے کی بات کہی ہے۔
اے ایم یو اساتذہ اور طلبا دیر شام ضلع مجسٹریٹ کی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان سے بات کی، اس دوران طلبا اور ایس ایس پی کے درمیان بحث و مباحثہ بھی ہوا۔
اطلاعات کے مطابق جب طلباء نے احمد مصطفی کو چھوڑنے کے لئے کہا تو ایس ایس پی آکاش کلہاری نے انکار کردیا، اس کے بعد مشتعل طلباء نے سڑک جام کردیا اور گرفتار طالب علم احمد مصطفی کی رہائی کا مطالبہ کرنے لگے۔
وہیں طلبا کا کہنا تھا کہ جمہوریت وائس چانسلر سے سوال پوچھنے کی اجازت دیتا ہے، طلبا کا الزام تھا کہ یونیورسٹی کے طلباء کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے، اس دوران طلبا نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہر کے حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ کی ہوگی۔