ETV Bharat / bharat

اے ایم یو طلبا کی رہائی کے لیے احتجاج

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی یوپی کے طلبا نے احمد مصطفیٰ کی رہائی نہ ہونے پر گزشتہ دیر رات سڑک جام کر دیا، طلباء نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ گرفتار طلبا کو فوری طور پر رہا کرے۔

اے ایم یو طالب علم احمد مصطفی کی آج ہو کستی ہے رہائی
اے ایم یو طالب علم احمد مصطفی کی آج ہو کستی ہے رہائی
author img

By

Published : Jan 27, 2020, 10:04 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:54 AM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم احمد مصطفی کی رہائی کی مانگ کو لے کر یونیورسٹی کے طلبا گزشتہ دیر رات انوپ شهر روڈ پر جمع ہو گئے، اس دوران پولیس نے احمد مصطفیٰ کی پیر کی سہ پہر تک رہائی کے لیے طلبا کو یقین دہانی کرائی، لیکن پولیس انتظامیہ پر عدم اعتماد کی وجہ سے طلباء نے سڑک جام کر دیا۔

اے ایم یو طالب علم احمد مصطفی کی آج ہو کستی ہے رہائی

وہیں یونیورسٹی کے اساتذہ نے بھی انتظامیہ سے بات کی، لیکن گرفتار چار طلبہ میں سے صرف تین کو ہی پولیس نے رہا کیا، اسی دوران پولیس نے طالب علم احمد مصطفی فراز پر کارروائی کرتے ہوئے اسے جیل بھیج دیا ہے۔

لیکن طلبا کو مشتعل دیکھ کر پولیس انتظامیہ نے احمد مصطفیٰ کو پیر کے روز مچلکے پر رہا کرنے کی بات کہی ہے۔

اے ایم یو اساتذہ اور طلبا دیر شام ضلع مجسٹریٹ کی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان سے بات کی، اس دوران طلبا اور ایس ایس پی کے درمیان بحث و مباحثہ بھی ہوا۔

اطلاعات کے مطابق جب طلباء نے احمد مصطفی کو چھوڑنے کے لئے کہا تو ایس ایس پی آکاش کلہاری نے انکار کردیا، اس کے بعد مشتعل طلباء نے سڑک جام کردیا اور گرفتار طالب علم احمد مصطفی کی رہائی کا مطالبہ کرنے لگے۔

وہیں طلبا کا کہنا تھا کہ جمہوریت وائس چانسلر سے سوال پوچھنے کی اجازت دیتا ہے، طلبا کا الزام تھا کہ یونیورسٹی کے طلباء کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے، اس دوران طلبا نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہر کے حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ کی ہوگی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم احمد مصطفی کی رہائی کی مانگ کو لے کر یونیورسٹی کے طلبا گزشتہ دیر رات انوپ شهر روڈ پر جمع ہو گئے، اس دوران پولیس نے احمد مصطفیٰ کی پیر کی سہ پہر تک رہائی کے لیے طلبا کو یقین دہانی کرائی، لیکن پولیس انتظامیہ پر عدم اعتماد کی وجہ سے طلباء نے سڑک جام کر دیا۔

اے ایم یو طالب علم احمد مصطفی کی آج ہو کستی ہے رہائی

وہیں یونیورسٹی کے اساتذہ نے بھی انتظامیہ سے بات کی، لیکن گرفتار چار طلبہ میں سے صرف تین کو ہی پولیس نے رہا کیا، اسی دوران پولیس نے طالب علم احمد مصطفی فراز پر کارروائی کرتے ہوئے اسے جیل بھیج دیا ہے۔

لیکن طلبا کو مشتعل دیکھ کر پولیس انتظامیہ نے احمد مصطفیٰ کو پیر کے روز مچلکے پر رہا کرنے کی بات کہی ہے۔

اے ایم یو اساتذہ اور طلبا دیر شام ضلع مجسٹریٹ کی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان سے بات کی، اس دوران طلبا اور ایس ایس پی کے درمیان بحث و مباحثہ بھی ہوا۔

اطلاعات کے مطابق جب طلباء نے احمد مصطفی کو چھوڑنے کے لئے کہا تو ایس ایس پی آکاش کلہاری نے انکار کردیا، اس کے بعد مشتعل طلباء نے سڑک جام کردیا اور گرفتار طالب علم احمد مصطفی کی رہائی کا مطالبہ کرنے لگے۔

وہیں طلبا کا کہنا تھا کہ جمہوریت وائس چانسلر سے سوال پوچھنے کی اجازت دیتا ہے، طلبا کا الزام تھا کہ یونیورسٹی کے طلباء کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے، اس دوران طلبا نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہر کے حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ کی ہوگی۔

Intro:अलीगढ़ : अलीगढ़ मुस्लिम विश्वविद्यालय के छात्र देर रात तक अनूपशहर रोड पर जमे रहे. गिरफ्तार छात्र अहमद मुस्तफा की रिहाई की मांग कर रहे छात्रों को सोमवार दोपहर तक आश्वासन दिया गया. लेकिन छात्रों को पुलिस प्रशासन की बात पर विश्वास नहीं है. और गिरफ्तार छात्र अहमद मुस्तफा फराज को तुरंत छोड़ने की मांग को लेकर रोड पर जाम लगाये रखा. इस दौरान शिक्षकों की बात प्रशासन से भी हुई. हांलाकि गिरफ्तार तीन छात्रों को पुलिस ने रिहा कर दिया. लेकिन अहमद मुस्तफा फराज पर 151 की कार्रवाई करते हुए जेल भेज दिया . और सोमवार को मुचलका भरने पर रिहा करने की बात प्रशासन ने कहीं. 






Body:वहीं देर शाम जिलाधिकारी के आवास पर एएमयू  शिक्षकों व छात्रों का दल बात करने गया. इस दौरान छात्रों की एसएसपी से तीखी नोंक झोंक हुई. जब छात्रों ने एसएसपी से लिखित में सोमवार दोपहर को छात्र को छोड़ने की बात कही. तो एसएसपी आकाश कुलहरि चीख पड़ें कि मैं  लिख कर नहीं दूंगा.


Conclusion:जब एसएसपी के आश्वासन की बात रोड पर बैठे छात्रों को बताई गई. तो छात्र जाम से हटने को तैयार नहीं हुये.छात्रों ने कहा कि प्राक्टर टीम ने छात्र को पुलिस के सुपुर्द क्यों किया. छात्र अहमद मुस्तफा क्रिमिनल या  टेररिस्ट नहीं है जो उसे पुलिस के हवाले कर दिया गया.ये पुलिस का ईगो है कि छात्र को नहीं छोड रहे हैं .पूर्व छात्रसंघ उपाध्यक्ष सज्जाद ने कहा कि लोकतंत्र कुलपति से सावल पूछने की इजाजत देता है.छात्रों को अवैध तरीके के डिटेन किया गया है.सज्जाद ने कहा कि अगर सिटी के हालात खराब होता है तो इसकी जिम्मेदारी प्रशासन की होगी.    

बाइट - सज्जाद सुभान राथर , पूर्व उपाध्यक्ष , एएमयू छात्रसंघ

आलोक सिंह, अलीगढ़
9837830535


Last Updated : Feb 28, 2020, 2:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.